کیرالا موذن کا قتل کیس: آر ایس ایس کے 3ورکرس کی مبینہ گرفتاری

کسر گوڑ:پولیس نے کہاکہ کیرالا کے کسرگوڑ کے اندر اس ہفتہ کے اوائل میں پیش ائے نوجوان مدرسہ ٹیچر محمد ریاض مولوی کے قتل میں تین آر ایس ایس ورکرس کی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=33uCdJrHLd0

مدرسہ ٹیچر اور موذن 34سالہ ریاض کو چوری کے قریب پیر کے روز تین افراد نے مسجد محی الدین جمعہ مسجد کے احاطہ میں واقع ان کے روم میں داخل ہوئے اور گلہ کٹ کر قتل کردیا جس کی وجہہ سے ریاض کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔

ملزم ایس اجیش عمر بیس سال اور ایک خانگی بینک کا ملازم ‘ ندھین عمر 19سال اور اکھیلیش عمر 25سال دونوں عام مزدور ہیں۔

ایس ائی ٹی ذرائع نے بتایاکہ ملزمین نے تفتیش کے دوران قتل کی واردات کو انجام دینے کی بات قبول کی ہے انہیں جمعہ کے روز عدالت میں پیش کرتے ہوئے 14دنوں کی قانونی حراست میں بھیج دیاگیا ہے۔

کننور کرائم برانچ سپریڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر سرینواس جو ایس ائی ٹی کی بھی نگرانی کررہے ہیں نے کہاکہ اجیش مسجد سے متصل کمرے میں داخل ہوا جہاں ریاض محو خواب تھے او تیز دھار ہتھیار سے گلہ کانٹ دیا جس کی وجہہ سے ریاض موقع پر فوت ہوگئے۔

پولیس نے کہاکہ’’ مذکورہ ملزمین اس قدر بد حواس تھے کہ اس رات جو کوئی بھی ان کے راستے میںآتا اس کا یہی انجام کرتے ‘‘۔

اجیش اس عمارت میں داخل ہوا جہاں مولوی محو خواب تھے جبکہ اکھیلیش اس کے تعقب میں اپنے موٹر سیکل سوار تھا۔ جب اجیش نے مولوی پر مبینہ حملہ کیا تب چیخ کی آواز پر ایک پڑوسی اپنے کمرے کے باہر آیاجس پر نتین نے پتھر اؤ کیا۔
مذکورہ قتل کے بعد تشدد کے چھوٹی موٹی جھڑپیں علاقے میں ہوئی جس کے پیش نظر ڈسٹرکٹ کلکٹر ( ڈی سی) نے ضلع میں امتناعی احکامات جاری کئے۔ریاض جو کرناٹک کے مدیکری کا ساکن ہے مدرسہ عزت السلام میں پچھلے نوسالوں سے درس وتدریس کے خدمات انجام دے رہے تھے۔

ریاض کی نعش ضلع کو لانے کے بجائے کرناٹک میں ان کے گھروالوں کے حوالے کردی گئی تاکہ مزیدتشدد پر قابو پایاجاسکے۔