اللہ کے رسول مقبولﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے ’’ جنت میں دیگر درختوں کے ساتھ ایک اور درخت بھی ہے جو مسلم کی طرح ہے او روہ درخت کھجور کا ہے‘‘۔ صحیح بخاری
کھجور ایک ایسا میوہ ہے جس کا ذکر قرآن شریف میں متعدد مرتبہ آیا ہے۔یہ ایسا میوہ ہے جس کا استعمال مسلمانوں میں بہت عام ہے بالخصوص رمضان میں کثرت کے ساتھ کھجور کااستعمال کیاجاتا ہے۔
کیوں سال بھر اس کا استعمال نہ کیاجائے؟کبھی سونچا بھی اس چھوٹے سے میوہ کے استعمال سے کتنے فوائد ہیں؟۔یقیناًامکانات کم ہیں‘ کیونکہ ہم نے کبھی ایسی چیزوں کے استعمال کو اپنی عادتوں میں شامل ہی نہیں کیا۔
کھجور ایک چھوٹا سے میوہ ہے جو نہایت میٹھا ہے‘ جس کی مختلف اقسام ہیں‘ یہاں پر اس کے استعمال کے کچھ فوائد پیش کئے جارہے ہیں۔
اس سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے۔موثر ویٹائمن بی 6کھجور کے استعمال سے ملتاہے جس دماغ کے لئے کافی بہتر ہے۔
اسٹروک کے خدشات میں نمایاں کمی ۔ پچھلے چود ہ سال کے وقفے میں ہوئے سات اسٹڈی کے ذریعہ منظرے عام پر ائے معلومات کے مطابق سو گرام کھجور کے استعمال سے اسٹروک کے خدشات میں نو فیصد کی کمی ائے گی۔
کھجور میگنیشم سے لبریز ہوتے ہیں جو سوزش کے امراض کو روکتا ہے۔
کھجورکا استعمال ہضمہ بہتر کرتا ہے اور قبض کی شکایت پوری طرح دور ہوتی ہے
وزن کے تناسب سے ایک کھجور ‘ کیلے کے استعمال سے بہتر ہے
کھجور کا استعمال بلڈ شوگر پر بھی قابو پانے میں مددگار ہے
بڑھتے بچوں کے لئے کھجور کافی بہتر ہیں۔کھجور کے استعمال سے ہڈیوں میں مضبوطی آتی ہے۔
امیونیٹی کو بڑھاتا ہے۔خون کی کمی کے امراض سے مقابلے میں کھجور کا استعمال موثر ثابت ہوگا۔
جن کے پاس خون کی کمی ہوتی ہے ان کیلئے کھجور کے استعمال سے ائرن کے لیول میں کنٹرول پر یہ مدد گار ہے گا۔
الرجی کے امراض سے چھٹکارہ میں بھی کھجور کا استعمال موثر رہے گا۔کھجور سے کا استعمال آنکھوں کی دیکھ بھال کے لئے بھی بڑا مددگار ہوگا۔
الترمذی کی حدیث ہے کہ عبداللہ ابن جعفرؓ نے فرمایا اللہ کے رسولﷺ نے کھیرے کے ساتھ کھجور کا استعمال کیاہے۔الترمذی کی حدیث ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے اجوہ کھجور کو جنت سے آیا ہوا میوہ کہا ہے۔