کیا اپنے پکے ووٹ بینک کے پالے میں کھینچ پائیں گے بھگوا دل۔
نئی دہلی۔ اب جبکہ راجستھان ‘ چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے ریاستی انتخابات سر پر ہیں اور 2019کے لوک سبھا الیکشن کے لئے بھی دیرنہیں ہے ‘ ایسے وقت ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کو لے کر سرو ے کی ناراضگی بی جے پی کے لئے ایک بڑی مشکل بن رہی ہے۔
مذکورہ سماج کو بی جے پی کو کور ووٹر مانا جاتا رہا ہے‘ اس وجہہ سے ان کی ناراضگی اور بی جے پی کے لئے ووٹ کا نقصان کی شکل میں دیکھا جارہا ہے۔
کہاجارہا ہے کہ قانون کا غلط استعمال کوروکنے کے لئے سپریم کورٹ نے جو ہدایتیں جاری کئے تھے‘ مرکز کی این ڈی اے حکومت نے عدالت کے حوالے دے کر اس میں داخل اندازی کرنے سے پلہ جھاڑ سکتی تھی لیکن اس نے جس طرح پارلیمنٹ میں قانون کے ذریعہ اس کو پلٹایا ‘ اس کا یہ قدم نہایت فیصلہ کن ثابت ہونے والاہے۔
مذکورہ طبقات میں بی جے پی کو لے کر جو ناراضگی دیکھائی دے رہی ہے‘ اس کی وجہہ مودی سرکار کا یہ قدم ہی ہے۔
جس کے ذریعہ یہ پیغام دیاجارہا ہے کہ پارٹی نے اپنے کورووٹ کے بجائے اس ووٹ کو اہمیت دی ہے جو کبھی ان کارہا ہی نہیں ہے۔
لیکن بی جے پی کی حکمت عملی تشکیل دینے والے فی الحال نقصان سے زیادہ فائدین کی امید لگاکر بیٹھے ہیں۔