کیابی جے پی نے یوپی کے مجالس مقامی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے؟ اعداد وشمار پر ایک نظر!

اترپردیش۔یہاں کے مجالس مقامی انتخابات میں بی جے پی نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے ‘ اس نے 16میں14میونسپل کارپوریشنوں پر اپناقبضہ جمایاہے۔ کیایہ کامیابی مارچ میں ہوئی اسمبلی انتخابات کی عکاسی کرتا ہے جس میں پارٹی نے 70فیصد سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے؟۔ اگر میونسپل کارپوریشن کے مظاہرہ کو شامل نہیں کیاجائے تو پھر یہ کامیابی آزادی امیدواروں کے ساتھ ایک بڑا جھوٹ بن جائے گی۔دوسری جانب بی جے پی کے لئے 20-30فیصد کاہی اضافہ ہوا ہے۔چلو اس بار مظاہرہ کو تین حصوں میں تقسیم کرکے دیکھتے ہیں

میونسپل کارپوریشن ‘ میونسپلٹی‘ نگر پنچایت۔ میونسپل کارپوریشن میں میئر کی سیٹیں16ہیں۔مذکورہ بی جے پی نے 16میں سے 14سیٹیوں پر کامیابی حاصل کی ‘ جبکہ بی ایس پی نے دوسیٹیں جیتی‘سال2012میں بی جے پی کے پا س دس سیٹیں تھی ‘ بی ایس پی نے علی گرھ کونسلر سیٹ کو بچالیا۔اترپردیش میں1300کونسلر س کے عہدے ہیں جس میں سے بی جے پی نے 573سیٹوں پر قبضہ جمایا‘ سماج وادی پارٹی اس فہرست میں185سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بی ایس پی کے پاس 146کونسلرس کی سیٹیں ہیں‘ کانگریس نے 101سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔

عام آدمی پارٹی نے تین اور ایم ائی ایم نے 12سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔میونسپلٹی 198ہیں جس میں چیرمن ہوتا ہے۔ بی جے پی نے 58سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ‘ سماج وادی پارٹی دوسرے نمبر38سیٹوں کے ساتھ جبکہ بی ایس پی22سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر ہے ۔ جبکہ کانگریس نے سات وہیں پر عام آدمی پارٹی اور اے ائی ایم ائی ایم کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔نگر پنچایت جس میں صد ر ہوتا ہے۔ بی جے پی نے 94سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ‘ وہیں سماج وادی پارٹی نے 79اور بی ایس پی نے 41سیٹوں پر فتح حاصل کی ۔

الیکشن کے دوران سرخیوں میں رہنے والی سیٹوں کو وی ائی پی سیٹ کا درجہ فراہم کیاگیا تھا جس میں گورکھپور‘ امیتھی‘ واراناسی‘ غازی آباد‘ کوسامبی‘ اور الہ آباد شامل ہیں۔گورکھپور وہاں سے بی جے پی کے ستیا رام جیسوال گورکھپور مئیر کی حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں ‘ گورکھپور میونسل کارپوریشن میں پارٹی کا مجموعی مظاہرہ کمزور رہا ہے۔ یہاں کے کارپوریشن میں70کونسلرس کی سیٹیں ہیں‘ اور اس میں صرف 28بی جے پی ممبرس ہیں‘ جو صرف چالیس فیصد ہیں۔

سماج وادی پارٹی نے یہا ں سے 19سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ۔ جبکہ 17آزاد امیدوار کامیابی ہوئی ‘ کانگریس نے دو اور بی ایس پی نے چار سیٹیں محفوظ کی ہیں۔یوگی ادتیہ ناتھ کے وارڈ68سے آزاد امیدوار نادیرہ خاتون نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔وارناسی وزیراعظم نریندرمودی کے لوک سبھا حلقے سے بی جے پی نے میئر کی سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔

تاہم بی جے پی نے 90میونسپلٹی سیٹوں میں سے محض30سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے ۔ دریں اثناء کانگریس نے 22سیٹ اور ایس پی نے تیرہ سیٹ پر جیت حاصل کی۔ گیارہ سیٹوں پر آزاد امیدواروں نے جیت درج کرائی ہے۔امیتھی کی اپنے گھریلو میدان میں کانگریس کا مظاہرہ مایوس کن رہا۔ امیتھی نگر پنچایت صدر کے عہدے پر بی جے پی نے اپنا قبضہ جمالیاہے۔

امیتھی کی جیاس میونسپل سیٹ پر بھی بی جے پی کامیاب رہی ۔ ایس پی نے گوری گنج میونسپلٹی سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ وہیں پرتعجب کی بات تو یہ ہے کہ کانگریس نے امیتھی او رمسافر خانہ سے اپنا امیدوار تک کھڑا نہیں کیا جہاں پر نگر پنچایت کے الیکشن منعقد ہوئے۔آلہ آبادبی جے پی کی امیدوار ابھیلاشاہ گپتا نندی نے میئر کے اس پوسٹ پر اپنا قبضہ جمایا۔

تاہم کونسلر سیٹ کے مقابلے میں بی جے پی22جبکہ ایس پی نے 24سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ‘ وہیں کانگریس نے گیارہ اور بی ایس پی نے 3سیٹوں پر جیت درج کرائی۔ جبکہ 18آزاد امیدوار جیتے ‘ وہیں شیوسینا اور اے ائی ایم ائی نے ایک ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ کوشامبی میں یہا ں کی تمام چھ میونسپل پنچایت سیٹو ں پر بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔کوشامبی ریاست کے ڈپٹی چیف منسٹر اور بی جے پی کے ساب صدر کیشو پرساد موریہ کا آبائی مقام ہے۔