کہٹر میں ائی نئی جان ‘ گیہلوٹ کو اکثریت کا بھروسہ ۔ عام انتخابات سے قبل ائے ان نتائج کو اپنے موقف بتارہے ہیں دونوں پارٹیاں

نئی دہلی۔ہریانہ کے جند اسمبلی ضمنی الیکشن اور راجستھان کے رام گڑھ اسمبلی کے ضمنی الیکشن کے نتیجے جیسے ہی جمعرات کے روز سامنے ائے‘ دونوں مقامات پر برسراقتدار سیاسی پارٹیاں اسے اپنے موافق ثابت کرنے میں کامیاب رہے ۔

جند میں جہاں بی جے پی نے جیت حاصل کی وہیں رام گڑھ میں کانگریس کو کامیابی ملی۔ لوک سبھا الیکشن سے چند ہفتے قبل یہ الیکشن اس لئے بھی اہم ہیں کیونکہ ان کے نتیجے سے عوام کے رحجان کا اندازہ لگاگیا جارہا ہے۔

مجالس مقامی کے الیکشن میں بی جے پی کو یکطرفہ کامیابی ملنے کے بعد ضمنی الیکشن میں بی جے پی کوملی جیت نے ہریانہ بی جے پی اور چیف منسٹر کہٹر کے لئے ایک نئی جان ثابت ہورہے ہیں۔

عوام کے سامنے کانگریس کے ساتھ ساتھ جن نائیک جنتا پارٹی( جے جے پی) ایک مضبوط متبادل کے طور پر ابھر کر ائی ہے۔ ظاہر سے بات ہے کہ مذکورہ الیکشن کا اثر وہاں آپسی گٹھ جوڑ اور تال میل پر دیکھے گا۔

تعجب ہے کہ اس الیکشن میں بی جے پی نے جہاں ائی این ایل ڈی کا ساتھ دیاتو عام آدمی پارٹی نے جے جے پی کے ہاتھ مضبوط کئے تھے۔

دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ یہ اتحاد او رتال میل آگے بھی ساتھ رہے گا یہ نہیں رہے گا۔

دوسری جانب راجستھان میں200اسمبلی سیٹوں کے ایوان میں 99کانگریس کے پاس تھیں ‘جبکہ رام گڑھ جیتنے کے بعد اب اس نے سو نمبر کراس کرلیاہے۔

یہ جیت کانگریس کے لئے حوصلہ افزا ئی کے لحاظ سے بھی کافی اہم ہے کیونکہ پردیش میں پچیس لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے اور الیکشن قریب میں ہے۔