کھل گئی پاکستان کی پول ، ونگ کمانڈر ابھینندن کے ساتھ آئی ایس آئی نے کی تھی مار پیٹ

پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی فضائیہ کی بالاکوٹ میں ائیر اسٹرائیک کے اگلے دن پاکستان کے ایف 16 جنگی طیارہ کو اپنے مگ 21 سے مار گرانے والے ونگ کمانڈر ابھینندن کے ساتھ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے مار پیٹ کی تھی ۔ ابھینندن نے گزشتہ 27 فروری کو پاکستانی جنگی جہاز کو مار گرایا تھا ، لیکن ان کا خود کا طیارہ بھی اس دوران کریش ہوگیا تھا ۔ ابھینندن کو پاکستان نے لوٹا دیا تھا اور بین الاقوامی اسٹیج پر اپنے حسن سلوک کیلئے واہ واہی بھی بٹورنے کی کوشش کی تھی ۔

 

وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج نے ابھینندن کے ساتھ اچھا سلوک کیا تھا ، لیکن خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے ان کے ساتھ نہ صرف مار پیٹ کی بلکہ ان سے پوچھ گچھ کے دوران نازیبا باتیں بھی کہی تھیں ۔ ابھینندن نے واپس لوٹ کر فوجی افسران کے سامنے جو بیان درج کرایا ہے ، اس کے مطابق تقریبا 40 گھنٹے تک آئی ایس آئی نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی اور ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را سے وابستہ سوالوں کے دوران بدتمیزی بھی کی تھی_

 

موصولہ اطلاعات کے مطابق گرفتار ہونے کے بعد تقریبا 4 گھنٹے تک وہ پاکستانی فوج کی تحویل میں تھے ، جہاں ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا ۔ اس کے بعد آئی ایس آئی کے لوگ انہیں پوچھ گچھ کیلئے اسلام آباد سے راولپنڈی لے گئے ۔ یہاں آئی ایس آئی نے آنکھوں میں پٹی باندھ کر تقریبا 40 گھنٹوں تک انہیں اسٹرانگ روم میں رکھا تھا ۔ یہاں نہ صرف ان کے سر پر بندوق کی بٹ سے حملہ کیا گیا بلکہ ان سے بدتمیزی بھی کی گئی تھی ۔

 

اسی حملہ کی وجہ سے ان کی دائیں آنکھ کے اوپر چوٹ آئی تھی ۔ ابھینندن نے یہ بھی بتایا کہ ان سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ وہ بھلے ہی اپنے بارے میں کچھ جانکاری نہیں دے رہے ہوں ، لیکن ہندوستانی میڈیا کے ذریعہ انہیں ابھینندن کے کنبہ سے لے کر ان کے والد کے ریٹائرڈ ائیر فورس افسر ہونے اور ان کے گھر کے پتہ تک ساری جانکاری مل گئی تھی ۔

 

ابھینندن نے بتایا کہ پہلا ویڈیو جس میں وہ چائے پی رہے تھے صحیح ہے ، لیکن دوسرا ویڈیو جو انہیں ریلیز کرنے کے بعد جاری کیا گیا تھا فرضی ہے ۔ ابھینندن کو چھوڑنے کے بعد پاکستان نے جو ایک منٹ 23 سکینڈ کا ویڈیو ریلیز کیا تھا ، اس کے کے بارے میں ابھینندن نے کہا کہ یہ ان کی آواز نہیں ۔