کھاگاریہ کے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ”اب اقلیتوں پر باری ہے وہ اپنی وسیع سونچ او رترقی کے لئے وزیراعظم الفاظ کا استفادہ اٹھائیں“چودھری محبو ب علی قیصر نے کہاکہ ہفتہ کے روز این ڈی اے کی پارلیمانی میٹنگ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ”سب بھروسہ“ جیتنے کے متعلق تبصرے پر اس کی ساتھی جماعتوں نے بی جے پی کے متعلق مسلمانوں کی
پٹنہ۔ لوک جن شکتی پارٹی کے بہار سے کھاگاریہ پارلیمانی حلقہ سے منتخب ہونے والے رکن پارلیمنٹ چودھری محبو ب علی قیصر جو بی جے پی کی زیرقیادت میں واحد مسلم رکن پارلیمنٹ ہیں نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہفتہ کے روز این ڈی اے کی پارلیمانی میٹنگ کے دوران
وزیراعظم نریندر مودی کے ”سب بھروسہ“ جیتنے کے متعلق تبصرے پر اس کی ساتھی جماعتوں نے بی جے پی کے متعلق مسلمانوں کی خوف کا خلاصہ قراردیا۔
وزیراعظم نریندرمودی نے اس تبصرہ کے متعلق جس میں ”سب کا بھروسہ“ جیتنے کی بات کہی گئی۔ پیش ہیں انٹرویو کے کچھ اقتباسات
بالخصوص وسیع کے پس منظر کے طور پر وزیراعظم نریندر مودی کے”سب کا ساتھ سب کاوکاس“ کے نعرے میں ”سب کا وشواس“ شامل کرنے کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں؟
یہ بہت اچھی چیز ہے۔ انہوں نے اندازہ کیاہے کہ اقلیتوں‘ بالخوص مسلمانوں میں خوف کا ماحول ہے۔ بھاری اکثریت کے ساتھ(این ڈی اے) کے لئے انہوں نے ہر کسی کو شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
حقیقت ہے کہ اگر بیس کروڑ لوگ چھوڑ دئے گئے‘ یہ ملک کی بہتری میں نہیں ہوگا۔ اب نریندر مودی قومی نہیں بلکہ بین الاقوامی لیڈر بن گئے ہیں۔ ان اقلیتوں پر اس کا درآمدار ہے کہ وہ وزیراعظم کے الفاظ اور ان کی وسیع سونچ کا ترقی کے لئے استفادہ اٹھائیں اور وسیع سیاست کا حصہ بنیں جو ملک او رسماج دونوں کے لئے بہتر ہے
آپ نے اقلیتی علاقوں کو دورہ کیا ہے۔ کیا این ڈی اے متعلق مسلمانوں میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ آپ نے دیکھی ہے؟
کچھ الجھن گائے کے نام پر تشدد‘ ہجومی تشدد‘ گودھرا (گجرات 2002فسادات سے قبل کا واقعہ) تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ این ڈی اے حکومت نے اقلیتوں کے لئے کچھ نہیں کیاہے۔ ان کے لئے ہنر اسکیم اس کے علاوہ اسکالر شپ اور اسٹارٹ اپ کے لئے قرض کی اسکیم بھی ہے
ایسا پانچ دس واقعات ہیں (ہجومی تشدد کے جو مسلم کمیونٹی کے ساتھ ہوئے ہیں) جس کو اجاگر کیاگیا ہے او ریہ مسلمانوں میں الجھن کاسبب بنے ہیں
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کچھ مسلمان ووٹ بھی ہیں جو این ڈی اے کی بھاری اکثریت سے جیت کی وجہہ بنا ہے
میرے پاس کوئی بوتھ لیول جانکاری نہیں ہے۔ میرے حلقہ (کھاگاریہ) اور ان حلقوں میں جہاں کا میں نے دور کیاہے میں اقلیتوں کی حمایت کے متعلق کہہ نہیں سکتا۔
مودی کی معیاد سے آپ کو کیاتوقع ہے؟
وزیراعظم کی آواز بہت واضح ہے اور اس کو قبول نہیں کرنے کی کوئی وجہہ نہیں ہے۔ ہم ان پر یقین کرنا ہے۔ ہمیں صرف وزیراعظم سے اسی طرح کے سخت بیانات کی توقع ہے(اقلیتوں کے ساتھ مظالم کے واقعات میں) اور انہوں نے ایسا ہی کیاہے۔
بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیا سنگھ ٹھاکر کے گوڈسے کے بیان پر وزیراعظم کا ردعمل واضح ہے۔ ان کا سب کا وشواس کا بیان اقلیتوں کی حوصلہ افزائی کا ہے۔
مسلمانوں کو مرکزی دھاری میں آنا چاہئے اور حکومت کو چاہئے کہ جموں کشمیر کی عوا م کو بھی مرکزی دھاری میں لائے
بہار میں این ڈی اے کی بھاری اکثریت سے کامیابی میں ایل جے پی لیڈر رام ولاس پاسوان کے رول کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں؟
تمام چھ سیٹیں جس پر ایل جے پی نے مقابلہ کیاہے جیت حاصل کی ہے۔ مذکورہ این ڈی اے کی بہار میں جیت نریند ر مودی کا جادو‘ چیف منسٹر نتیش کمار کی ترقی کے کام او رمیرے لیڈر کے اشتراک کا نتیجہ ہے