تلنگانہ میں نامزدگی سے دستبرداری کی مہلت ختم ۔ جملہ 443 امیدواروں میں مسابقت
حیدرآباد۔ 28 مارچ (پی ٹی آئی) زائد از 170 کسانوں نے اپنے سخت موقف کو برقرار رکھتے ہوئے نظام آباد لوک سبھا حلقہ کے انتخابی میدان سے دستبرداری اختیار نہیں کی جہاں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دختر کے کویتا دوبارہ انتخاب کیلئے کوشاں ہیں۔ آج جمعرات کو نامزدگیوں سے دستبرداری کی مہلت ختم ہوگئی۔ انتخابی عہدیداروں نے کہا کہ 503 درست نامزدگیوں میں سے 60 نامزدگیاں واپس لے لی گئیں چنانچہ 443 امیدوار انتخابی مقابلہ میں مسابقت کریں گے جن میں نظام آباد 185 امیدواروں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ تلنگانہ میں جہاں 17 لوک سبھا حلقہ ہیں، پہلے مرحلے میں 11 اپریل کو پولنگ مقرر ہے۔ کسانوں نے برسراقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کی مبینہ ناکامی پر احتجاج کرتے ہوئے اپنی نامزدگیاں داخل کئے ہیں۔ ان لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ہلدی اور سرخ جوار کی فصل کیلئے اقل ترین امدادی قیمت کو یقینی بنایا جائے۔ وہ ٹرمرِک بورڈ کے قیام کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔ ریاست میں مجموعی طور پر 648 نامزدگیاں داخل کی گئیں جن میں سے 145 تنقیح کے بعد مسترد کردی گئی تھیں۔ کسان چاہتے ہیں کہ فی کنٹل ہلدی کیلئے 15 ہزار روپئے ایم ایس پی اور فی کنٹل لال جوار کیلئے 3,500 روپئے ایم ایس پی طئے کی جائے۔