کوپن ہیگن کی مسجد میں خاتون خطیب کی امامت میں پہلی نماز جمعہ

کوپن ہیگن ۔27اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) کوپن ہیگن کی مسجد میں پہلی مرتبہ ایک خاتون خطیب و امام کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی گئی ۔ یہاں شروع کردہ اسلامک فیمنسٹ پراجکٹ کے لئے اس کو ایک سنگ میل قرار دیا جارہا ہے ۔ خواتین کی امامت میں نمازوں کی ادائیگی کے لئے خاتون آئمہ کا پراجکٹ شروع کیا گیا ہے ۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کی پہل کرتے ہوئے اسلام فوبیا کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن خواتین کی امامت کی مخالفت کرنے والوں نے اس پراجکٹ پر تنقید کی ہے اور کہا کہ اس سے خواتین کے حقوق پر زور دینے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔ مصروف ترین کوپن ہیگن شاپنگ اسٹریٹ پر واقع مسجد میں خاتون نے خطبہ دیا ۔ مریم مسجد کے نام سے اس مسجد کو 6 ماہ قبل قائم کیا گیا۔ گرمی کے موسم میں شدید درجہ حرارت کے درمیان زائد از 60 خواتین مسجد میں جمع ہوتی تھی ان میں نصف تعداد مسلمانوں کی تھی ۔ یہ خواتین ڈنمارک میں پیدا ہونے والی خاتون امام صالحہ مریم ففتح کا خطبہ سننے کیلئے جمع ہوتی تھیں۔ مسجد کی بانی خاتون شربن خان نے جمعہ کی نماز سے مسجد کا افتتاح کیا ۔ وہ خود بھی امام بن گئی ہیں۔ اس نے کہاکہ دراصل وہ ایک ایسی مسجد ائم کرنا چاہتی تھیں جہاں خواتین امامت کریں اور نماز جمعہ کا خطبہ دیں۔ انھوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ مقامی مسلمانوں کی اکثریت اس مسجد کو صرف خواتین کیلئے مختص کرنے کی خواہاں ہے ۔ شامی والد اور فن لینڈ کی والدہ کے بطن سے ڈنمارک میں پیدا ہونے الی شیربن خاں نے کہاکہ آج مجھے بے حد مسرت ہورہی ہے کہ میں جو چاہتی تھی وہ کرکے دکھایا ہے ۔