نیپیوتاں، 11دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور میانمار کے درمیان ججوں کی تربیت اور سائنس اور ٹکنالوجی میں تعاون پر دو معاہدوں پر منگل کے دن دستخط کئے گئے ۔اس موقع پر ہندوستان نے تشدد سے متاثر میانمار کے راکھین صوبہ میں بنائے جارہے 250 مکانات (ہندوستان کی جانب سے ) پہلے مرحلے میں بنائے گئے 50 مکانات کو بھی میانمار کے حوالے کیا ۔واضح رہے کہ گزشتہ برس راکھین میں ہوئے تشدد کے بعد بہت سے لوگ اپنے مکانات کو چھوڑ کر مختلف ممالک میں فرار ہو کر پناہ لئے ہوئے ہیں جن میں سے آٹھ لاکھ روہنگیائی مسلمان صرف بنگلہ دیش میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ان کی بحالی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان نے اپنے جانب سے 250 مکانات کو بنانے کااعلان کیا تھا جس کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے ۔دونوں ممالک کے درمیان ہوئے معاہدوں پرد ستخط کے موقع پر صدر رام ناتھ کووند اور میانمار کے صدر یو ون مائنٹ موجود تھے ۔ مسٹر کووند نے مسٹر مائنٹ کے ساتھ وفد کی سطح پر بھی بات چیت کی۔منگل کو دستخط کیا گیا پہلا معاہدہ میانمار میں ججوں اور عدالتی افسران کی تربیت اور صلاحیت پیدا کرنے کے لئے ہندوستان کے قومی عدالتی اکادمی اور میانمار کے وفاقی چیف جسٹس کے دفتر کے درمیان ہوا ۔دوسرا معاہدہ میانمار کے وزارت تعلیم اور انوویشن شعبہ اور ہندوستان کی سائنس اور ٹکنالوجی شعبہ کے درمیان باہمی تعاون کے لئے ہوا ہے ۔صدر کووند نے راشٹریہ بھون میں اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سو چی بھی ملاقات کی۔ دونوں لیڈروں نے مختلف دوطرفہ مسئلوں اور کثیر رخی مسائل پر بھی بات چیت کی۔میانمار ایک ایسا ملک ہے جہاں ہندوستان کی پالیسی ‘لک ایٹ ایسٹ’ اور ‘پہلے پڑوسی’ کی اصولوں پر مبنی رہی ہے ۔ سفیر وکرم مشرا نے کہا کہ اس دورے کے ذریعہ صدر نے میانمار کے ساتھ اپنی شراکت داری میں اضافہ کرنے کے لئے ہندوستان کے عزم کی تصدیق کی ہے ۔مسٹر کووند جمعرات کو یانگون میں پانچویں انٹرپرائز انڈیا شو کا افتتاح کریں گے ۔ اس شو کا انعقاد ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب میانمار معاشی بہتری کے لئے کام کررہا ہے ، ساتھ ہی تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں امکانات پیدا کررہا ہے ۔صدر نے کہا کہ ‘‘ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ میانمار کے لئے چیلنج سے بھرا وقت ہے ۔ ’