کولکتہ کے مصروف علاقے میں 50 سال قدیم پل منہدم ، ایک ہلاک

این ڈی آر ایف کی پانچ ٹیمیں موقعہ واردات پر ، الزام تراشیوں کاسلسلہ شروع
کولکتہ ۔ /4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پچاس سال قدیم میجر ہارٹ بریج گنجان آباد علاقہ علی پور میں 4.45 بجے شام مصروف اوقات میں منہدم ہوگیا ۔ یہ پل شہر کے مرکز کو گنجان آباد علاقہ بیہالہ سے مربوط کرتا تھا ۔ پولیس نے ایک ہلاکت کی توثیق کی اور کہا کہ دیگر 21 افراد بشمول تین خواتین زخمی ہوگئے ۔ مہلوک کی شناخت بحیثیت سومن باگ ساکن ٹھاکر پارک کی گئی ہے جس کی عمر 30 سال کے قریب تھی ۔ وہ کالج اسٹریٹ سے گھر واپس آرہا تھا اور حادثہ کے وقت چند کتابیں خریدنے کیلئے گیا تھا ۔ فائر بریگیڈ کا عملہ بچاؤ کارروائی میں مصروف تھا ۔ اس کے بموجب 25 زخمی افراد کو ملبہ سے برآمد کیا گیا ہے ۔ ایک منی بس ، 4 کاریں اور چند موٹر سائیکلیں حادثہ کی زد میں آئیں ۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ منی بس اور خانگی کاروں میں سوار لوگ پھنس گئے تھے ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جو فی الحال دارجلنگ میں ہے کہا کہ پل کے نیچے ایک جھونپڑی میں ریلوے کی تعمیر کا کام کرنے والے مزدو ر رہتے تھے ۔ ہزاروں افراد اس علاقے سے گزرتے تھے اور حکومت اس حادثہ کی تحقیقات کروائے گی ۔ انہوں نے مہلوک کے خاندان کو 5 لاکھ روپئے اور ہر زخمی کو فی کس 5000 روپئے دینے کا اعلان کیا ۔ وہ کل اس علاقہ کا دو رہ کریں گی ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اظہار رنج کیا ہے ۔ گورنر ترپاٹھی نے اس علاقے کا دورہ کیا اور اسے ایک بڑی آفات قرار دیا ۔ این ڈی آر ایف کی پانچ ٹیمیں فوری موقعہ واردات پر پہونچ گئیں اور انہوں نے راحت رسانی کا کام شروع کردیا ۔ سیالڈا ۔ بج بج ٹرین خدمات معطل کردی گئیں تھیں جنہیں بعد ازاں شروع کردیا گیا ۔ اپوزیشن پارٹیوں نے ترنمول کانگریس حکومت کو پل کے انہدام کا ذمہ دار قرار دیا ۔ کیونکہ مبینہ طور پر اس نے مرمت کا کام تاخیر سے شروع کیا تھا ۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری راہول سنہا نے بھی ریاستی حکومت پر پلوں کی دیکھ بھال میں لاپرواہی کا الزام عائد کیا ۔ صدر ریاستی کانگریس ادھیر چودھری نے چیف منسٹر ممتا بنرجی سے اس حادثہ کے سلسلہ میں جواب طلب کیا ۔