کولکتہ میں امیت شاہ کے روڈ شو پر سنگباری واپس جاؤ کے نعرے

کمیونسٹ اور ترنمول کانگریس کارکنوں کا پرتشدد احتجاج ، زعفرانی کارکنوں سے تصادم ، کئی موٹر سائیکلس نذرآتش

کولکتہ۔ 14 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے منگل کو کولکتہ میں منعقدہ ایک روڈ شو کے دوران بائیں بازو کے طلباء کارکنوں کے علاوہ ترنمول کانگریس کے کارکنوں کی بی جے پی کے حامیوں سے جھڑپ ہوگئی۔ گڑبڑ اس وقت شروع ہوئی جب امیت شاہ کے قافلے پر سنگباری کی گئی۔ یہ قافلہ کالج اسٹریٹ اور بدھان مارانی سے گذرتا ہوا شمالی کولکتہ میں سوامی ویویکانندا کی رہائش گاہ کی سمت روانہ ہورہا تھا جو قلب شہر میں اسپلینیڈ سے 3.5 کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس مقام سے یہ روڈ شو شروع ہوا تھا ۔ عہدیداروں نے کہا کہ کالج اسٹریٹ پر کلکتہ یونیورسٹی کیمپس کے باہر کمیونسٹ اور ترنمول کانگریس سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے بی جے پی اور امیت شاہ کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی جس کے ساتھ ہی تصادم ہوگیا۔ ترنمول اور کمیونسٹ کارکن سیاہ پرچم لہراتے ہوئے ’’امیت شاہ واپس جاؤ‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ بی جے پی کے مخالف طلبہ نے پوسٹرس بھی لہرائے جس پر امیت شاہ واپس جاؤ کا نعرہ درج تھا۔ عہدیداروں نے مزید کہا کہ ودیا ساگر کالج اور یونیورسٹی ہاسٹل کے باہر بھی جھڑپ ہوئی جب ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے امیت شاہ کے قافلے پر سنگباری کی۔ بی جے پی کے برہم کارکنوں نے ہاسٹل کے گیٹس کو مقفل کردیا اور باہر پارک کی گئی کئی سائیکلیوں اور موٹر سائیکلوں کو نذرآتش کردیا۔ انہوں نے عمارت پر سنگباری بھی کی۔ عہدیداروں نے کہا کہ بی جے پی کے حامیوں نے ایشور چندر ودیا ساگر کے مجسمے کو بھی توڑ دیا جس کے نام سے یہ کالج موسوم ہے۔ پولیس کی بھاری جمعیت کو صورتحال پر قابو پانے کیلئے روانہ کردیا گیا۔