کلینک اسٹاف اور مریضوں کو یرغمال بنانے والا سفید فام حملہ آور گرفتار
واشنگٹن ۔ 28نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی شہر کولوراڈو کے ایک فیملی پلاننگ سنٹر پر پانچ گھنٹوں تک جھگڑے کے دوران ایک بندوق بردار کی فائرنگ میں کم سے کم تین افراد ہلاک اور دیگر پانچ زخمی ہوگئے ۔ عہدیداروں کے مطابق بندوق بردار کل شام کولوراڈو اسپرنگس میں واقع ہونے والے ماں باپ کی تربیت اور منصوبہ بندی کے مرکز پر پہونچا جہاں اُس نے کلینک کے اسٹاف اور چند مریضوں کو کئی گھنٹوں تک یرغمال بنالیا ۔ اس دوران حملہ آور نے پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ بھی کیا تاہم پانچ تا چھ گھنٹوں کی ڈرامائی صورتحال کے بعد اُس نے خود کو حکام کے حوالہ کردیا ۔ لاکھوں امریکیوں کی جانب سے ’یوم تشکر‘ منائے جانے کے ایک دن بعد پیش آئے اس واقعہ میں کم سے کم 9 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں پانچ افسران پولیس بھی شامل ہیں۔ ہوم لینڈ سکیورٹی کی مشیر لیزا موناکو نے صدر براک اوباما کو صورتحال سے واقف کروایا ۔ کولوراڈو اسپرنگس کے میئر جن سوتھرس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’حملہ آور زیرتحویل ہے‘‘ ۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ حملہ آور کے محرکات کا ہنوز پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس نے کہاکہ شوٹنگ کرنے والا شخص ایک بڑی بندوق سے لیس تھا اس کے ساتھ کئی اشیاء تھیں جو دھماکہ خیز مواد بھی ہوسکتی ہیں۔ حملہ آور ایک سفید فارم مرد بتایا گیا ہے ۔ اسقاط حملہ کے قومی فیڈریشن کے سی ای او اور صدر وکی سوپرٹا نے کہاہے کہ ہم مہلوکین کے خاندانوں سے دلی تعزیتی کااظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے متمنی ہیں ۔ ہم قانون نافذ کرنے والوں کے بھی احسان مند اور ممنون ہیں کہ انھوں نے بروقت کارروائی کی نیز کلینک کے عملہ کے شکرگذار ہیں جنھوں نے مریضوں کی حفاظت کیلئے تیز رفتار کارروائی کی ‘‘۔