کوئمبتور میں اقلیتوں کیخلاف حملوں اور پرتشدد واقعات کی مذمت

ہندومنانی کارکنوں کو فی الفور گرفتار کرنے ڈی ایم کے سربراہ کرونا ندھی کا مطالبہ
چینائی۔26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق چیف منسٹر تاملناڈو اور ڈی ایم کے صدر ایم کرونا ندھی نے کوئمبتور میں گزشتہ ہفتہ ایک ہندومنانی لیڈر کے قتل کی آج مذمت کی ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ پسماندہ خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کرنا ندھی نے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ قتل کے واقعہ پر انہیں صدمہ پہنچا ہے۔ لیکن اس حملہ کے بعد پرتشدد واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں تشدد میں غیرسماجی عناصر ملوث ہونے کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ کوئمبتور میں اس طرح کے ناخوشگوار واقعات آئے دن پیش آراہے ہیں۔ یہ مناسب نہیں ہے کہ اپنے لیڈر پر حملہ کے بعد ہندومنانی کے کارکنان قانون اپنے ہاتھ لے کر معصوم دکانداروں پر حملہ کردیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اقلیتی فرقہ کی دکانات، مکانات اور اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا لیکن پولیس خاموش تماشہ دیکھتی رہی۔ ڈی ایم کے لیڈر نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ تشدد میں ملوث اشرار کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ علاوہ ازیں انہوں نے دنڈیگل اور کوئمبتور میں بی جے پی دفاتر پر پیٹرولیم حملوں کی بھی مذمت کی واضح رہے کہ ہندومنانی ضلع کوئمبتور کے ترجمان 36 سالہ ششی کمار اپنی موٹر سیکل پر 22 ستمبر کو شب کوئمبتور کے مضافات سے مکان واپس لوٹ رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان کا تعاقب کرکے تیز دھار ہتھیار سے حملہ کردیا تھا۔ انہیں شدید زخمی حالت میں ہاسپٹل میں شریک کروایا گیا۔ بعدازاں وہ فوت ہوگئے۔