نئی دہلی۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دیپک شیراوت جو جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء کے 2016ء کے غداری کے کیس کی سماعت کررہے ہیں، انہوں نے ہفتہ کے دن بتایا کہ سٹی پولیس کی کارروائی امتناع کے تعلق سے مکمل ہوچکی ہے اور اب حکومت دہلی سے وہ اس کی اپنی رپورٹ طلب کررہی ہے۔ انہوں نے یہ باتیں پولیس کی جانب سے دیئے گئے اس بیان کے بعد کہیں۔ پولیس نے انہیں بتایا تھا کہ امتناع ایک انتظامی کارروائی تھی اور چارج شیٹ اس کے بغیر داخل کی جائے گی۔ دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے ڈی سی پی پرمود کھوشادا نے عدالت کو بتایا کہ ایجنسی نے حکومت دہلی کو پہلے ہی امتناع کی برخاستگی روانہ کردی ہے کہ عدالت نے جمعہ کو اعلیٰ پولیس کو ڈی ایس پی کی عدالت میں غیرحاضری پر آڑے ہاتھوں لیا۔ دہلی پولیس نے قبل ازیں عدالت کو بتایا تھا کہ متعلقہ حکام کو جے این یو کے سابق صدر کنہیا کمار اور ان کے ساتھیوں پر مقدمہ چلانے کیلئے درکار احکامات کو جاری کرنا ہے۔ اس کے لئے ابھی دو یا تین ماہ کا عرصہ لگ جائے گا۔ جنوری 2014ء کو پولیس نے کنہیا کمار اور دیگر لوگوں کے خلاف عدالت میں یہ کہتے ہوئے چارج شیٹ داخل کرائی تھی کہ انہوں نے بغاوتی نعروں اور اس پر مشتمل جلوس کی قیادت کی تھی اور یہ واقعہ 9 فروری 2016ء کو کیمس میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران واقع ہوا تھا۔