کنساس کے بار میں امریکہ کی شوٹنگ، حیدرآبادی انجینئر ہلاک

ورنگل کا نوجوان زخمی، حملہ آور سابق سپاہی گرفتار’دہشت گرد واپس جاؤ کا نعرہ‘

ہوسٹن ؍ واشنگٹن ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کنساس سٹی کے ایک بھیڑ بھاڑ والے شراب خانے میں نفرت انگیز جرم کا ایک اور واقعہ پیش آیا جہاں امریکی بحریہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے وہاں موجود ایک ہندوستانی انجینئر کو ہلاک اور دیگر دو کو زخمی کردیا۔ حملہ کرنے سے قبل اس نے ان کی طرف ’’دہشت گرد‘‘ اور ’’میرے ملک سے چلے جاؤ‘‘ جیسے نعرے لگائے اور فائرنگ کردی۔ 32 سالہ سرینواس کوچھی بوٹلہ جو ہندوستان کی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کا متوطن تھا اور جی پی ایس میکر گارمین کے ہیڈکوارٹرس موقوعہ اولیتھ میں برسرکار تھا۔ ہاسپٹل میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا جبکہ اس کا ساتھی آلوک مداسنی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ چہارشنبہ کی شب حملہ آور اور ہندوستانی انجینئر کے درمیان شراب خانے میں کسی بات پر بحث و تکرار ہوگئی تھی جس کے بعد 51 سالہ حملہ آور نے نسلی منافرت انگیز کلمات کہنے شروع کردیئے۔ اسی دوران ایک تیسرا شخص جس کی شناخت 24 سالہ امریکی ایان گریلوٹ کی حیثیت سے ہوئی ہے، نے مداخلت کرتے ہوئے اس معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی تاہم فائرنگ میں وہ بھی زخمی ہوگیا۔ یہ واقعہ اولیتھ میں واقع آسٹن بار اینڈ گریل میں رونما ہوا۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آور آڈم یورنٹون نے مقتول کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔ اس نے کہا تھا کہ مقتول دہشت گرد ہے اور اسے امریکہ چھوڑ دینا چا ہئے۔ وہاں کام کرتے ہوئے مقتول کی معاشی حالت مجھ سے بہتر کیسے ہے۔ حملہ آور کو اس واقعہ کے پانچ گھنٹہ بعد گرفتار کرلیا گیا۔ اس واقعہ کی اطلاع وزیرخارجہ ہند سشماسوراج کو بھی ملی جس پر انہوں نے شدید صدمہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت ہندوستانی سفیر متعینہ امریکہ نوتیج سرنا سے ہوئی ہے اور فوری ہی سفارتخانے کے دو افسران کو کنساس روانہ کیا گیا ہے۔ سرینواس اور مداسنی کا تعلق بالترتیب حیدرآباد اور ورنگل سے تھا۔