کلکتہ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے ترنمول کانگریس کے ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق 129اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کو سبقت ملنے کے بعد پارٹی کے اندر موجود”غداروں“ کی تلاش میں ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ بھگوا پارٹی کو 60اسمبلی حلقوں میں محض چار ہزارووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے‘ او ررحجان ترنمول کانگریس کو الجھن کا شکار بنانے کے کئے کافی ہیں۔
نارتھ او رویسٹرن بنگال کے کم سے کم192اسمبلی ایسا ہیں جس کی شناخت”مشکل علاقوں“ کے طور پر ہوئی ہے۔دیدی نے سینئرلیڈرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ضلع او ربلاک سطح کے
ان لیڈرس کی شناخت کریں جنھوں نے سی پی ائی ایم کے ووٹوں کو بی جے پی کے لئے منتقل کرنے میں مدد کی ہے اور ٹھیک اسی طرح ترنمول کانگریس کے ووٹ بھی بی جے پی کو حق میں دلائے ہیں۔
پارٹی کی اندرونی جائزہ سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ ٹی ایم سی کو جنگل محل او رنارتھ بنگال میں جہاں قبائیلی اثر والے رائے دہندے ہیں
”غریب ووٹرس“ کا نقصان ہوا ہے‘ جبکہ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ وہیں پارٹی کو شہری او رنیم شہری علاقوں میں اپنے حمایت برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ”موجودہ پی کمیشن کی سفارشات کو پور ا نے کرنے کے بعد سے ہمیں تقریبا 70لاکھ سرکاری ملازمین کے ووٹوں کا نقصان ہوا ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ یہ بھی مانا جارہا ہے کہ برہم بنرجی نے کہاکہ وہ پارٹی کے استحکام پر توجہہ مرکوز کریں گے اور وہ کئی زیادہ انتظامیہ اجلاس اضلاعوں کا دورہ کرتے منعقد نہیں کریں گے۔
پارٹی کے جائزہ اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ ”ترقیاتی کام نتائج پر اثر انداز ہوتے نہیں دیکھائی دئے۔
ہمارے تمام رائے دہندے اچانک حب الوطن بن گئے“۔
انہو ں نے کہاکہ سی پی ائی ایم کے ووٹ بھی بڑے پیمانے پر بی جے پی کو منتقل ہوئے کیونکہ سی پی ائی ایم نہیں چاہتی تھی کہ ممتا مرکز میں اہم رول ادا کریں