کمسن لڑکی آبروریزی اور قتل کے ملزم کی سزائے موت برقرار

جبل پور: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ضلع نرسنگھ پور میں13سال کی ایک کمسن لڑکی کی آبروریزی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو نچلی عدالت کی طرف سے سنائی گئی پھانسی کی سزا کو برقراررکھتے ہوئے اس پر اپنی مہر لگادی ہے۔

جج ایس کے کنگیلے اور ایچ پی سنگھ کی بنچ نے اپنے حکم میں کہاہے کہ نابالغ لڑکی کے ساتھ منھ کالا کرنا شرمناک فعل ہے ۔ ملزم چھوٹی بچی کے ساتھ وحشیانہ آبرویزی کرنے کے بعد اس کا قتل کرکے نعش کوکنویں میں پھینکنے کا شیطانی کام کیاہے۔

ملزم نے بچی کے سارے جسم کے ساتھ ظلم کیاہے۔جج کے ملزم کی طرف سے دائرہ کردہ اپیل کو مستردکرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔ نرسنگھ پور علاقے کے ساکن روشی شنکر وشوکرما پر یہ الزام ہے کہ اس نے 21مئی‘2015کواپنے گاؤں کی ہی رہنے والی ایک 13سالہ لڑکی کا پہلے اغوا کیا اور س کے بعد بربریت کرکے اس کا گلا دباکر قتل کردیا۔

اتنا ہی نہیں ملزم نے واردات کو انجام دینے کے بعد اس کی لاش بگلی گاؤں کے کھیت کے خشک کنوئیں میں پھینک دی۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے 9جولائی 2015کو ملزم روی شنکر کے علاوہ کئی مشتبہ کو پکڑا اور ان کے ڈی این اے نمونہ لیکر جانچ کے لئے روانہ کردیا۔رپورٹ آنے کے بعدملزم روی شنکر کو 20جولائی2015کو گرفتار کرلیاگیا۔