نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی ) لیڈر اشوین اپادھیائے نے جمعہ کے روز مبینہ طور پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے اور وہابیت کو فروغ دینے کے لئے کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ( اے ائی ایم پی ایل)کا قیام عمل میں لایاگیا ہے اور اس کی جڑیں عالمی دہشت گردی سے جڑی ہوئی ہیں۔ اپنے دعوی میں انہوں نے یہ بھی کہاکہ تنظیم کو خلیجی ممالک چندہ بھی ملتا ہے۔
اشوین نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’’ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ جو کہ ایک این جی او ہے کہ کانگریس کو مستحکم بنانے اور وہابیت کو فروغ دینے کے لئے اندرگاندھی جی کی ہدایت پر 1973میں قائم کیاگیاتھا۔
وہ خلیجی ممالک سے بھی چندہ وصول کرتا ہے مگر آج کی تاریخ تک اس کا حساب نہیں دیاگیا ہے‘‘
All India Muslim Personal Law Board is an NGO, registered in 1973 under guidance of Indira Ji to strengthen INC & promote Wahhabism. It collects donation from Gulf countries also but never audited till date @PMOIndia @narendramodi @HMOIndia @rajnathsingh @FinMinIndia @arunjaitley pic.twitter.com/SANOhsfZDZ
— Ashwini Upadhyay (@AshwiniBJP) February 16, 2018
قبل ازیں اے ائی ایم پی ایل نے ایودھیا کے متنازع مقام پر رام مندر کی تعمیر کی حمایت کرنے والے اپنے قدیم عاملہ کے رکن مولانا سلمان حسین ندوی کو بورڈ سے برطرف کرنے کے بعد سرخیوں میں آیاتھا۔
یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اے ائی ایم پی ایل نے متنازع مقام پر بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لئے اپنی تحریک میں شدت پیدا کرنے کی تیاری کررہا ہے۔اے ائی ایم پی ایل کا یہ اقدام بڑی سیاست بحث میں تبدیل ہوگیا ہے اور دائیں بازو حمایتوں نے اے ائی ایم پی ایل کی قومی دیانت داری پر سوال کھڑا کیاہے۔
شیعہ سنٹرل وقف بورڈ چیرمن وسیم رضوی نے بورڈ کو دہشت گرد تنظیموں کے ماتحت چلنے والا ایک ادارہ قراردیا ہے۔