کشمیر کے حالات پر وزیراعظم رنجیدہ، بحالی امن کیلئے اقدامات پر سنجیدہ

عوام کو پُروقار زندگی گزارنے کا موقع دیا جائے گا۔ مودی سے ملاقات کے بعد محبوبہ مفتی کا بیان
نئی دہلی 27 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وادی کشمیر کی صورتحال کے تئیں بے حد فکر مند ہیں اور انہیں یقین دلا یا ہے کہ پی ڈی پی اور حکمراں بی جے پی کا مفاہمتی ایجنڈا ریاست میں تشدد ختم کرنے کے لئے عمل میں لایا جائے گا۔یہاں وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محترمہ مفتی نے بتا یا کہ انہوں نے وزیر اعظم پر واضح کر دیا کہ جس ایجنڈے پر ان کی پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد قائم کیا تھا اس پر عمل نہیں ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بہر حال انہیں یقین دلایا ہے کہ اس پر عمل ہوگا اور اس طرح کشمیر میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ وادی کشمیر میں شورش پھوٹ پڑنے کے بعد محبوبہ مفتی کی مسٹر مودی سے یہ پہلی ملاقات ہے قبل ازیں وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کی تھی جن کی قیادت نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کر رہے تھے ۔ محترمہ مفتی نے وادی میں شورش کے لئے پاکستان کو بھی مورد الزام ٹھہرایااور اس سلسلے میں پاکستان سے رابطہ کرنے میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی پہل کی ستائش بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ 95 فیصد کشمیری امن چاہتے ہیں ۔ تشدد کو ہوا دینے والے صرف پانچ فیصد ہیں اور جو بچے پتھر پھینک رہے ہیں وہ غریب گھروں کے ہیں اور وہی مارے جارہے ہیں، تشدد پر اکسانے والے نہیں۔جموں و کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہاکہ وادی کشمیر میں امن بحال کرنے کے لئے تمام لوگوں سے بات چیت کی جانی چاہئے لیکن نوجوانوں کو تشدد کیلئے بھڑکانے والے لوگوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جاسکتی۔اگرچیکہ ہر پارٹی کشمیر میں خون خرابہ بند کرنا چاہتی ہے لیکن بات چیت صرف ان لوگوں کے ساتھ کی جانی چاہئے جو اس کیلئے تیار ہوں۔ جو لوگ نوجوانوں کو تشدد کیلئے اکساتے ہیں، ان کے ساتھ بات چیت نہیں کی جاسکتی۔وزیر اعلی نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی وادی کی صورتحال سے فکرمند ہیں۔ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ریاست میں تشدد کا ماحول ختم کرنے کیلئے پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایجنڈا نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جن شرائط پر ریاست میں پی ڈی پی حکومت میں شامل ہوئی ہے ، ان پر عمل کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے مسٹر مودی سے کہاکہ اتحاد کے ایجنڈے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لاگو نہیں کر رہی ہے ۔وزیر اعلی نے کہا ‘وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایجنڈا نافذ کیا جائے گا اور مجھے (محترمہ مفتی کو) امید ہے کہ اس سے کشمیر میں امن قائم ہوگا۔ محترمہ مفتی سے قبل ریاست کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے ایگزیکٹیو صدر عمر عبداللہ کی قیادت میں اپوزیشن کا ایک وفد بھی وزیر اعظم سے ملاقات کر چکا ہے ۔محترمہ مفتی نے کہاکہ انہیں اقتدار میں آئے محض دو ماہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے وادی کا بحران حل کرنے میں مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ‘کشمیر کے لوگ وقار کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں، اس لئے تشدد بھڑکانے کی بجائے مسئلہ سلجھانے کیلئے مجھے موقع دیا جائے ‘۔انہوں نے کشمیر میں تشدد کے ماحول کیلئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا۔ اننت ناگ کے کوکرناگ میں 8 جولائی کو جنگجو تنظیم حزب المجاہدین کے ایک خودساختہ کمانڈر برہان وانی کی انکاؤنٹر میں موت کے دوسرے دن سے وادی میں مسلسل پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں۔