کشمیر میں ہڑتال 59ویں روز میں داخل، کرفیو جاری

گیلانی ‘ میرواعظ ‘ یسین ملک ہنوز نظربند ‘ سینکڑوں نوجوان گرفتار ‘ 100پر فرد جرم عائد
سری نگر ، 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں ہڑتال ، کرفیو کے باعث پیر کو مسلسل 59 ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے جہاں علیحدگی پسند قیادت نے اعلان کر رکھا ہے کہ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رہیگی۔ وادی کے اطراف خاص طور پر جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اور شمالی کشمیر کے دو اضلاع میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ وادی میں گذشتہ 58 روز سے روزانہ اوسطاً 100 سے زائد افراد سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں زخمی ہورہے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ امن وامان کی فضا کو برقرار رکھنے سرینگر کے 5 پولیس تھانوں نوہٹہ، صفا کدل، ایم آر گنج، رعناواری اور خانیار اور سیول لائنز کے دو پولیس تھانوں میسومہ اور بٹ مالو میں کرفیو کا جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے دیگر حصوں میں دفعہ 144 لاگو ہے ۔ احتجاجی مظاہروں کو روکنے سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی بھاری جمعیت متعین ہے ۔ سرینگر پائین شہر کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے جہاں گذشتہ 58 روز میں کرفیو 55 دن جاری رہا۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے احتجاجی کلینڈر میں آج لوگوں سے اپنے متعلقہ علاقوں میں ایک روزہ آزادی کنونشن کا انعقاد کرنے کہا تھا۔ ۔ تاہم کشمیر انتظامیہ نے مظاہروں کو روکنے اب نوجوانوں کی گرفتاری میں شدت لائی ہے ۔غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق اب تک سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ 100 سے زائد نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا گیا ہے ۔