سری نگر: کشمیر میں ایک نوجوان کو فوجی گاڑی کے سامنے باندھ کر انسانی ڈھال کی طرح استعمال کرنے کا ویڈیو وادی میں عوام کے غم وغصہ کا سبب بنا۔
فوج نے ویڈیو کے مواد کا جائزہ لینے کی بات کہی۔جموں اور کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کے ذریعہ اپنی حیرانی ظاہر کی ‘ انہوں نے پوسٹ کیاکہ ’’ اس نوجوان کو فوجی گاڑی کے سامنے باندھ کر لے جانے کا مقصد کیاگاڑی پر پتھراؤ کو روکنا ہے؟ یہ بہت زیادہ حیران کن ہے!‘‘۔
عمر عبداللہ نے اسکی تحقیقات کا مطالبہ کیا’’ ( ویڈیو میں ) ایک انتباہ سنائی دے رہا ہے جو پتھر کرنے والوں کے لئے ہے اگر وہ پتھراؤ کریں تو ان کا بھی یہی حال ہوگا۔ کی عاجلانہ تحقیقات ضروری ہے‘‘۔
وزارت دفعہ کے ترجمان کلونل راجیش کالیا نے اپنے بیان میں کہاکہ’’ ویڈیو کی جانچ اور معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے‘‘۔
اتوار کے روز خطرناک تشدد جس میں سیکورٹی فورسس کی جانب سے فائرینگ میں اٹھ عام شہریوں کی موت پیش ائی تھی کے بعد جمعرات کے روز وادی کشمیر میں انٹرنٹ سروس بحال کی گئی تھی‘جس کے بعد جمعہ کے روز اس قسم کے کئی ویڈیوز سوشیل میڈیا سائیڈ پرپوسٹ کئے گئے۔
مذکورہ ویڈیوپر تبصرہ کرتے ہوئے ایک کشمیر نوجوان وسیم ڈار نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’ ایک نوجوان کو قریبی فاصلہ سے گولی مارکر ہلاک کردیاگیا جبکہ دوسرے کو آرمی جیب پرباندھا ہے۔
https://twitter.com/payami_/status/852768974697660416
کیاکرنا چاہئے اس ویڈیوکو دیکھنے کے بعد‘‘۔مختلف لوگوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ فوجی اقدام کی مذمت کی ۔ تاہم کچھ ٹوئٹر صارفین کے فوجی اقدام کی حمایت میں اس کوپتھر بازی کی روک تھام کاذریعہ قراردیا۔