کشمیر میں مسلح جھڑپیں۔ 5 جنگجو ہلاک ، پیرا کمانڈو زخمی

سری نگر، 30نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں جمعرات کو دو الگ الگ مقامات پر ہونے والے دو مسلح تصادموں کے دوران 5 جنگجو مارے گئے ۔ تاہم جنگجوؤں کی فائرنگ سے فوج کا ایک پیرا کمانڈو زخمی ہوگیا ہے ۔ ایک فوجی عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ‘وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے پھٹلی پورہ پکھرپورہ اور شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سگی پورہ سوپور میں جمعرات کو سیکورٹی فورسز کی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں مقامات پر سیکورٹی فورسزکا اپر ہینڈ رہا۔ ہم نے 5 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے جن کی شناخت کا عمل جاری ہے ‘۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ سگی پورہ تصادم میں فوج کا ایک پیرا کمانڈو زخمی ہوا ہے ، جسے علاج ومعالجہ کے لئے فوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع بڈگام کے پھٹلی پورہ پکھرپورہ جہاں 4 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے ، کے ملحقہ دیہات میں مسلح تصادم کے دوران جنگجوؤں کی حمایت میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے جن کے دوران سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں قریب ایک درجن احتجاجی زخمی ہوگئے ۔ اس دوران ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے وادی میں انسداد عسکریت پسندی کی کاروائیوں میں شامل تمام سیکورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ امسال 200 سے زیادہ جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ انتظامیہ نے سیکورٹی وجوہات اور افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے وسطی کشمیر کے بڈگام، جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہیں۔ ریاستی پولیس کے ایک عہدیدار نے ضلع بڈگام کے پھٹلی پورہ پکھرپورہ میں جمعرات کی صبح شروع ہونے والے مسلح تصادم میں چار جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ‘پکھر پورہ میں ہمارا آپریشن انتہائی کامیاب رہا’۔ تاہم پھٹلی پورہ سے ملحقہ دیہات اور پکھرپورہ مین چوک میں جنگجوؤں کی حمایت میں گھروں سے باہر آنے والے لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں قریب ایک درجن احتجاجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ان میں سے پانچ احتجاجی پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب بارہمولہ کے سگی پورہ سوپور میں ہونے والے مسلح تصادم کے دوران ایک جنگجو کو ہلاک کیا گیا۔ اس مسلح تصادم میں فوج کا ایک پیرا کمانڈو زخمی ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پکھرپورہ کے پھٹلی پورہ میں جیش محمد کے جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے مذکورہ علاقہ میں جمعرات کی علی الصبح تلاشی آپریشن شروع کیا۔