سرینگر، 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وادئ کشمیر میں 15اپریل کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے ڈگری کالج پلوامہ میں طالب علموں کے خلاف طاقت کے بے تحاشہ استعمال کے بعد اسکولوں اور کالجوں میں شروع ہونے والا احتجاجوں اور مظاہروں کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کو جہاں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں گورنمنٹ بوائز ہائر سکینڈری اسکول اور ضلع پلوامہ میں ڈگری کالج کے طالب علموں نے سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں کیں، وہیں شمالی، جنوبی اور وسطی کشمیر کے متعدد علاقوں بشمول بانڈی پورہ اور بج بہاڑہ میں طالب علموں کی جانب سے پُرامن آزادی حامی مظاہرے منظم کئے گئے ۔احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر گرمائی دارالحکومت سری نگر کے تین اسکولوں بشمول سری پرتاب (ایس پی) ہائر سکینڈری اسکول، گورنمنٹ گرلز ہائر سکینڈری اسکول کوٹھی باغ اور ایم پی ہائر سکینڈری اسکول میں آج ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے احکامات پر درس و تدریس کی سرگرمیاں معطل رہیں۔ ایس پی ہائر سکینڈری اور کوٹھی باغ گرلز ہائر سکینڈری اسکول کے طالب علموں نے 24 اپریل کو سرینگر کے تاریخی لال چوک اور اس سے ملحقہ علاقوں بالخصوص مولانا آزاد روڑ اور ریذیڈنسی روڑ پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپیں کیں جن کے دوران 10 سیکورٹی فورس اہلکاروں کے سمیت قریب ڈیڑھ درجن افراد زخمی ہوگئے تھے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تینوں اسکولوں میں آج درس وتدریس کی سرگرمیاں معطل رکھنے کا فیصلہ احتیاطی اقدامات کے طور پر لیا گیا تھا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میںچہارشنبہ کو سیکورٹی فورسز نے پتھراؤ کے مرتکب طالب علموں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ان اطلاعات کے مطابق گورنمنٹ بائز ہائر سکینڈری اسکول میں زیر تعلیم سینکڑوں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسکول احاطے میں ایک بڑا احتجاجی دھرنا منظم کیا۔طالب علموں کے اسکول احاطے میں احتجاجی دھرنے کی خبریں پھیلنے کے ساتھ ہی قصبہ میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔تاہم اسکول احاطے میں کچھ دیر تک احتجاج کرنے کے بعد طالب علموں نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے مارکیٹ کی طرف جلوس کی صورت میں چلنا شروع کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق جب احتجاجی طالب علموں نے سیکورٹی فورسز اور ڈپٹی کمشنر شوپیان کے رہائشی کوارٹر پر پتھراؤ شروع کیا، تو سیکورٹی فورسز نے ان احتجاجی طالب علموں کو منتشر کرنے کے لئے پہلے لاٹھی چارج اور بعدازاں آنسو گیس کا استعمال کیا۔طالب علموں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوران قصبہ میں افراتفری کا عالم دیکھا گیا جبکہ دکانداروں نے اپنی دکانوں کے شٹر نیچے گرا دیئے ۔