علحدگی پسند رہنما یسین ملک کی رہائی کے مطالبہ پر سرینگر میں پُرامن ہڑتال
سری نگر ۔ 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے وڈربالا جنگلوں میں سیکورٹی فورسز نے جمعہ کی صبح ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا جس کے ساتھ ہی اس سرحدی ضلع میں جمعہ کو شروع ہونے دو مختلف جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تعداد7 ہوگئی۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل این این جوشی نے یو این آئی کو بتایا کہ آج صبح روشنی کی پہلی کرن کے ساتھ فوج اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) نے جنگجوؤں کے خلاف آپریشن بحال کیا۔انہوں نے بتایا کہ اندھیرا چھا جانے کے بعد گذشتہ رات وڈر بالا جنگلوں میں آپریشن روک دیا گیا تھا۔ کرنل جوشی نے بتایا کہ وڈر بالا میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کل آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین تازہ جھڑپ میں ایک عسکریت پسندکو مارا گیا۔وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ کل ضلع میں دو مختلف جھڑپوں میں 6 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا تھا جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ وڈربالا جنگلوں میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔
دریں اثنا جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی فوری رہائی کے مطالبیپردارالحکومت سری نگر کی سیول لائنز کے کئی علاقوں میں جمعہ کو ہڑتال رہی جس دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے ۔ جے کے ایل ایف کا گڑھ سمجھے جانے والے مائسمہ، ریڈ کراس روڑ، حاجی مسجد روڑ، گاؤ کدل، مدینہ چوک ، ککر بازار اور اس سے ملحقہ علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے ۔تاہم اِن علاقوں میں سڑکوں پر گاڑیوں کی روانی معمول کے مطابق جاری رہی۔ شہر کے دوسرے علاقوں بشمول تاریخی لال چوک میں کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری تھیں۔فرنٹ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پچھلے تین دن سے اُن کے وکلاء مسلسل تحصیل دار جنوبی سری نگر کی عدالت سے رجوع کر رہے ہیں
لیکن لیت و لعل سے کام کر تے ہوئے تحصیل دار مو صوف کیس کو ٹال رہے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ انہیں نہ کسی تحصیل دار نہ ہی مجسٹریٹ کے پاس پیش کیا گیا لیکن حیران کن طور پر تحصیل دار جنوبی سری نگر نے سینٹرل جیل منتقل کرنے کے احکامات صادر کرتا ہوئے اپنے حکم نامے میں لکھا ہے کہ’ یاسین ملک کو اُن کی عدالت میں پیش کیا گیا اور انہوں نے رہائی کے لئے ضمانتی بانڈ دینے سے انکار کیا جس وجہ سے انہیں سینٹرل جیل سری نگر منتقل کیا جاتا ہے ‘ سفیدجھوٹ اور بدنیتی پر مبنی تحصیل دارکا یہ حکمنامہ ثابت کررہا ہے کہ یہاں کے تحصیل دارعملاًپولیس تھانہ داروں کے ما تحت کام کرتے ہیں اور انہیں سے احکامات لیتے پھرتے ہیں ۔ ترجمان نے کہا ‘اس لاقانونیت اور پولیس و تحصیل داروں کے گٹھ جوڑ کی مذمت کر تے ہوئے فرنٹ صدرنشین نے کہا ہے کہ پولیس اور تحصیل دار عملاً یہاں قانون اور انصاف کی بیخ کنی کر رہے ہیں اور لو گوں کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں کسی عدات میں پیش کئے بغیر بھی انہیں عدالت میں حاضر کئے جانے کے فیصلے دئے جاتے ہیں’ ۔