شوپیان میں ناکہ بندی و تلاشی مہم کے دوران کارروائی ، مقامی عوام کا احتجاج ، سنگباری میں ملوث نوجوانوں اور پولیس میں جھڑپیں
سرینگر ۔ /6 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر پولیس نے آج کہا کہ سکیورٹی فورسیس کو آج ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی جب انہوں نے ضلع شوپیان میں ایک انکاؤنٹرکے دوران حزب المجاہدین کے پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا جن میں ان کا وہ سرکردہ کمانڈر بھی شامل ہے جو ایک یونیورسٹی کا پروفیسر تھا اور حال ہی میں اس تنظیم میں شامل ہوا تھا ۔ انکاؤنٹر کے قریبی مقام پر قانون نافذ
کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور احتجاجیوں کے درمیان تصادم میں ایک شہری ہلاک ہوگیا ۔ جنوبی کشمیر میں اس ضلع کے زین پورہ کے تحت بڑی گام علاقوں کی ناکہ بندی اور سکیورٹی فورسیس کی طرف سے تلاشی مہم شروع کئے جانے کے بعد یہ انکاؤنٹر شروع ہوا تھا ۔ پولیس کے ایک ترجمان نے یہاں کہا کہ ’ انکاؤنٹر کے دوران شوپیان کے بڑی گام گاؤں میں انکاؤنٹر کے دوران ممنوعہ حزب المجاہدین کے پانچ دہشت گردوں کو مار کر ہلاک کردیا گیا ‘‘ ترجمان نے کہا کہ مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت کا عمل جاری ہے ۔ سرینگر کے چھتہ بل علاقہ میں سکیورٹی فورسیس کے ہاتھوں لشکر طیبہ کے تین عکسریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد اندرون 24 گھنٹے سکیورٹی فورسیس کو یہ کامیابی ملی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ حزب المجاہدین کا ایک سرکردہ کمانڈر صدام پڈیر اورجموں و کشمیر یونیورسٹی کا ایک اسسٹنٹ پروفیسر محمد رفیع بٹ بھی پانچ مہلوکین میں شامل ہے ۔ دیگر مہلوک عسکریت پسندوں میں توصیف شیخ ، عادل ملک اور بلال عرف مولوی تمام ساکنان جنوبی کشمیر شامل ہیں ۔ رفیع بھٹ جو یونیورسٹی کے شعبہ علوم سماجیات کا ایک کنٹراک اسسٹنٹ پروفیسر تھا جمعہ سے لاپتہ تھا ۔ کشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل ایس پی پانی نے کہا کہ اس پروفسیر کو خود سپردگی کے لئے بارہا مرتبہ ترغیب دی گئی جو بے سود ثابت ہوئی ۔ بعد ازاں اس کو ترغیب دینے کے لئے گندھر بل سے اس کے خاندان کو اس مقام پر طلب کیا گیا تھا لیکن یہ کوشش بھی ناکام ہوگئی ۔
پولیس عہدیداروں نے کہا کہ دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ کے نتیجہ میں ایک فوجی اہلکار اور دو پولیس عہدیدار معمولی طور پر زخمی ہوگئے ۔
انکاؤنٹر کے قریبی مقام پر سکیورٹی فورسیس اور سنگباری میں ملوث نوجوان کے گروپوں کے درمیان بڑے پیمانے پر جھڑپیں ہوئیں ۔ جس کے نتیجہ میں پانچ احتجاجی زخمی ہوگئے ۔ رہموپولواما کا ساکن ایک شہری آصف احمد میر جھڑپوں کے د وران سر پر گولی لگنے سے زخمی ہوگیا جس کو ایس ایم ایچ ایس ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ تاہم پولیس کے ترجمان نے کہا کہ میر انکاؤنٹر کے دوران فائرنگ کے تبادلہ میں زخمی ہوا تھا ۔ کشمیر یونیورسٹی نے احتیاطی تدابیر کے طور پر کل سے دو دن کیلئے تعطیل کا اعلان کیا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع اور وسطی کشمیر کے گندربل میں انٹرنیٹ سرویس معطل کردی گئی ہے ۔ سرینگر میں یہ خدمات دوسرے دن آج بھی بند رکھی گئی ۔