۔18 زخمیوں میں ایک نیم فوجی جوان شامل، تلاشی مہم کے دوران سکیورٹی فورسیس اور احتجاجیوں میں جھڑپ
سرینگر 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وسطی کشمیر میں بڈگاؤں ضلع کے چدورہ علاقہ میں عسکریت پسندی کے خلاف کارروائی کے مقام کے قریب آج سنگباری میں ملوث احتجاجیوں اور سکیورٹی فورسیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجہ میں ایک عسکریت پسند مارا گیا اور تین عام شہری ہلاک ہوگئے۔ دیگر 18 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہاکہ سکیورٹی فورسیس نے چدورہ کے درباغ علاقہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد آج صبح کی اولین ساعتوں کے دوران ناکہ بندی کے ساتھ تلاشی مہم شروع کی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسیس پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے بعد تلاشی مہم بندوق کے ذریعہ لڑائی میں تبدیل ہوگئی۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک ایسے وقت جب سکیورٹی فورسیس وہاں روپوش عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مصروف تھے کہ احتجاجیوں کی ایک کثیر تعداد وہاں جمع ہونے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر سنگباری شروع کردی۔ اُنھوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسیس اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپوں میں دو افراد ہلاک اور دیگر 17 زخمی ہوگئے۔ عہدیدار نے کہاکہ احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے سکیورٹی فورسیس نے پلٹ گنس سے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے شل برسائے گئے۔ سکیورٹی فورسیس اور عسکریت پسندوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپ جاری رہی۔ ایک فوجی عہدیدار نے کہاکہ اس کارروائی میں واحد عسکریت پسند مارا گیا۔ انکاؤنٹر کے مقام سے ایک بندوق ضبط کی گئی ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہاکہ ایک نیم فوجی جوان انکاؤنٹر میں زخمی ہوا ہے۔ مہلوک سویلینس کی شناخت زاہد ڈار، ثاقب احمد اور اشفاق احمد وانی کی حیثیت سے کی گئی ہے جن کی عمر 20 سال سے زائد بتائی گئی ہے۔