کشمیر میں انکاؤنٹر، خوفناک پاکستانی دہشت گرد ابو دوجانہ اور ساتھی ہلاک

پلوامہ میں رات دیر گئے سکیورٹی فورسیس کی کارروائی ، دو مکانات دھماکہ میں زمین دوز، اہم کامیابی پولیس کا ادعا
کشمیر میں شدید احتجاجی مظاہروں کے بعد موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل
سری نگر ۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں منگل کے روز لشکر طیبہ کے چیف کمانڈر ابو دوجانہ کی اپنے ایک ساتھی سمیت سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ہلاکت سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد تمام مواصلاتی کمپنیوں بشمول سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو احتیاطی اقدامات کے طور پر معطل کردیا گیا ہے ۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون منیر احمد خان نے انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے احکامات تک کے لئے معطل کیا گیا ہے ۔

 

سری نگر۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان رات دیر گئے ہونے والے مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے ڈویژنل کمانڈر یا کشمیر چیف ابو دوجانہ سمیت 2 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ جموں وکشمیر پولیس نے 27 سالہ ابو دوجانہ کی ہلاکت کو پولیس اور سیکورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے ۔ریاستی پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا گیا کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے لشکر طیبہ چیف کمانڈر ابو دوجانہ کو پلوامہ کے ہاکری پورہ میں ساتھی سمیت ہلاک کیا گیا۔ یہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے ۔ شمالی پاکستان کے گلگت بلتستان کا رہنے والا ابودوجانہ عرف حفیظ گذشتہ کئی برسوں سے جنوبی کشمیر میں سرگرم تھا اور متعدد مرتبہ سیکورٹی فورسز کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ وادی میں سیکورٹی فورسز پر گذشتہ چند برسوں کے دوران ہونے والے کئی ایک بڑے حملوں میں ابو دوجانہ کا کلیدری کردار رہا ہے ۔ سیکورٹی ایجنسیوں نے ابو دوجانہ کے سر پر 15 لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا تھا۔سیکورٹی فورسز نے ابو دوجانہ کو ہلاک کرنے کے لئے کم از کم دو رہائشی مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے زمین بوس کردیا ہے ۔ پلوامہ میں مسلح تصادم میں دو جنگجوؤں کے مارے جانے کی خبر پھیلنے کے ساتھ جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر پرتشدد احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے ۔ انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر پوری وادی میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہے ۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے ہاکری پورہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) نے مذکورہ گاؤں میں گزشتہ رات وسیع تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب سیکورٹی فورسز مذکورہ گاؤں میں ایک مخصوص کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں ایک رہائشی مکان میں موجود جنگجوؤں کے ایک گروپ نے سیکورٹی فورسز پر اپنی بندوقوں کے دھانے کھول دیئے ۔ ذرائع نے بتایا ‘سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا’۔ انہوں نے بتایا ‘ مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے چیف کمانڈر ابو دوجانہ سمیت 2 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا’۔ ایک رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز نے جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کے لئے دو رہائشی مکان کو دھماکہ خیز مواد سے زمین بوس کردیا۔ مسلح تصادم میں مارے گئے دوسرے جنگجو کی شناخت عارف للہاری کے بطور ظاہر کی جارہی ہے ۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے شمالی علاقہ گلگت بلتستان کے رہنے والے ابودوجانہ نے انٹیلی جنس بیورو ڈوزیئر کے مطابق 17 سال کی عمر میں جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔وادی میں دراندازی کے بعد وہ زیادہ تر وقت جنوبی ضلع پلوامہ میں ہی سرگرم رہا۔ اگرچہ وادی میں ابو دوجانہ کو لشکر طیبہ کمانڈر عبدالرحمان عرف ابو قاسم کا نائب قرار دیا گیا تھا، تاہم سال 2005 میں ابو قاسم کی ایک مسلح تصادم میں موت ہوجانے کے بعد ابودوجانہ وادی میں لشکر طیبہ کے کمانڈر بنائے گئے تھے ۔سیکورٹی اداروں نے ابو دوجانہ کے سر پر 15لاکھ روپے کا انعام رکھا تھا۔ انہیں سیکورٹی اداروں نے جنگجوؤں سے متعلق اے پلس پلس زمرے میں رکھا تھا۔