کشمیر میں انکاؤنٹر، بشمول الطاف ڈار دو خطرناک دہشت گرد ہلاک

سیکوریٹی فورسیس کی تلاشی مہم کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ ، 4 پولیس ملازمین ہلاک

سرینگر ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سیکوریٹی فورسیس کو آج اس وقت ایک اہم کامیابی حاصل ہوئی جب حزب المجاہدین کے دو عسکریت پسند ایک انکاؤنٹر میں ہلاک ہوگئے جن میں اس تنظیم کا کمانڈر اور مختلف کارروائیوں میں زندہ بچ جانے والا ایک عمر رسیدہ دہشت گرد الطاف احمد ڈار عرف الطاف کچرو شامل ہے۔ پولیس کے ترجمان نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ انٹلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر جموں و کشمیر پولیس نے سیکوریٹی فورسیس کے ساتھ اس ضلع کے خانہ علاقہ کے تحت موضع منی ورد میں طلوع سے قبل تلاشی مہم شروع کی تھی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ’’دوران تلاشی سیکوریٹی فورسیس پر دہشت گردوں نے فائرنگ اور جوابی کارروائی کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوگیا جس میں دو دہشت گردوں کا صفایا ہوگیا۔ مہلوک دہشت گردوں کی شناخت الطاف ڈار عرف الطاف کچرو عرف معین ہاؤرہ میشیپورہ اور عمر رشید وانی ساکن خود وانی کلگام کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ڈار کا تعلق جنوبی کشمیر کے کلگام ٹاؤن سے تھا اور فی الحال وہ اس ممنوعہ تنظیم حزب المجاہدین کے ایک انتہائی اہم کمانڈر کی حیثیت سے کام کررہا تھا اور 2007ء سے مجرمانہ سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھتا تھا۔ انسپکٹر جنرل پولیس (کشمیر رینج) سوائم پرکاش پانی نے کہا کہ ’’یہ ایک واضح اور مخصوص کارروائی تھی جو سیکوریٹی فورسیس کی طرف سے انتہائی تیز رفتار اور ماہرانہ انداز میں کارروائی کی گئی‘‘۔ الطاف ڈار اس علاقہ میں طویل عرصہ سے واحد بقیدحیات دہشت گرد تھا اور دہشت گردی کے سلسلہ وار جرائم کے واقعات میں ملوث تھا۔ ان میں پولیس اہلکاروں پر حملے اور عام شہریوں پر مظالم بھی شامل تھے۔ وہ جنوبی کشمیر میں سیکوریٹی فورسیس پر حملوں، پولیس اہلکاروں اور شہریوں کو ہلاک کرنے کے واقعات میں بھی ملوث تھا۔ تلاشی مہم اور انکاؤنٹر میں شامل ایک پولیس عہدیدار نے اس کو پولیس اہلکاروں پر حملوں کا ’’چیف آرکیٹکٹ‘‘ قرار دیا۔ پولیس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ الطاف ڈار نے یٰسین ایٹو کے ساتھ 2016ء میں حزب المجاہدین کے پوسٹر بوائے برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ بے چینی کے دوران عوام کو اکسانے میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ اس انکاؤنٹر میں مہلوک دوسرا دہشت گرد برہان وانی ہے جو گذشتہ سال سے سرگرم ہوا تھا۔ پولیس ترجمان نے کہاکہ وہ سیکوریٹی اداروں پر حملوں اور شہریوں پر مظالم میں ملوث تھا۔ وانی جو اننت ناگ میں 4 ملازمین پولیس کی ہلاکتوں میں ملوث تھا اور حال ہی میں سرینگر میں سی آر پی ایف پر حملہ بھی کیا تھا اور پنامالو میں انکاؤنٹر کے مقام سے سیکوریٹی فورسیس کو چکمہ دیکر فرار ہوگیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ دونوں اگرچہ دہشت گرد گروپ حزب المجاہدین کا حصہ تھے لیکن دہشت گردی پھیلانے کیلئے دیگر تنظیموں سے بھی قریبی رابطے رکھے ہوئے تھے۔