کشمیر علحدگی پسندوں کا مارچ ناکام، کئی علاقوں میں دوبارہ کرفیو نافذ

وادی میں پوسٹ پیڈ موبائیل خدمات جزوی بحال، 19 ویں دن بھی عام زندگی مفلوج
سرینگر ۔27  جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کشمیری علحدگی پسندوں کے کلگام مارچ کو ناکام بنانے کیلئے وادی کے کئی حصوں میں آج دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا جن میں شہر کے پانچ پولیس اسٹیشن کے علاقے بھی شامل ہیں۔ اس دوران کشمیر میں موبائیل خدمات جزوی طور پر بحال کی گئی ہیں جہاں 8 جولائی کو بھڑک اٹھنے کے بعد عام زندگی مفلوج ہوگئی تھی۔ حکام نے گذشتہ روز بجز ضلع اننت ناگ کشمیر سے کرفیو برخاست کردیا تھا جس کے بعد چند مقامات پر تازہ احتجاج شروع ہوگیا۔ سرینگر میں گذشتہ روز جھڑپوں کے دوران ایک 61 سالہ شخص سڑک حادثہ میں ہلاک ہوگیا اور کشمیر بھر میں سیکوریٹی فورسیس کی کارروائیوں میں دیگر 14 افراد زخمی ہوئے۔ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی سیکوریٹی فورسیس کے مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں 8 جولائی سے تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ پولیس عہدیداروں نے کہا ہیکہ ’’امن و قانون کی برقراری کیلئے ضلع کلگام اور اننت ناگ میں احتیاطی تدابیر کے طور پر دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ سرینگر کے پانچ پولیس اسٹیشنوں خانیار، رئینواری، مہاراج گنج، سفاکدل اور نوہٹا میں بھی کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ وادی کے ماباقی اضلاع میں امتناعی احکام نافذ کئے گئے ہیں۔ عہدیداروں نے کہا ہیکہ وادی کی صورتحال میں بہتری کے پیش نظر گذشتہ شب سے پوسٹ پیڈ موبائیل سرویس بحال کردی گئی ہے۔ اس دوران علحدگی پسندوں کی جانب سے بند کے اعلان کے سبب وادی کشمیر میں لگاتار 19 ویں دن بھی عام زندگی مفلوج ر ہی۔ علحدگی پسندوں نے سیکوریٹی فورسیس سے جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت ادا کرنے آج ضلع کلگام تک مارچ منظم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کشمیر میں حالیہ تشدد کے دوران ہلاک ہونے والوں میں دو ملازمین پولیس بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں 5,500 زخمیوں میں تقریباً 3000 ملازمین پولیس شامل ہیں۔