حیدرآباد۔مصیبت کی اس گھڑی میں کشمیری نوجوانوں نے کیرالا کے سیلاب زدہ علاقوں تک پہنچ کر وہاں کے پریشان حال لوگوں کی مددکررہے ہیں۔
کیرالا سیلا ب ملک میں کے سب سے بڑا سانحہ قراردیا جارہا ہے۔ مشکل وقت میں کیرالا کی مدد کے لئے مختلف ریاستوں کے چیف منسٹر س نے دس سے بیس کروڑ روپئے کی مالی امداد کا اعلان کیاہے وہیں مرکز نے کیرالا کی مدد کے لئے چھ سوکروڑ روپئے جاری کرنے کا اعلان کیاہے
مگر چیف منسٹر کیرالاپینا رائی وجین نے کہا ہے کہ بیس ہزار کروڑ روپئے سے زائد کا ریاست کونقصان ہوا ہے۔
کیرالا میں سیلاب کی وجہہ سے ہوئی اموات کے متعلق مختلف اعداد وشمار پیش کئے جارہے ہیں مگر چیف منسٹر کیرالا پینا رائی وجین نے کہاکہ تین سو سے زائد لوگ کیرالا سیلاب کی زد میں اکر اب تک ہلاک ہوئے ہیں۔
پچھلے سو سال کی تاریخ میں اس قدر تباہی مچانے والا سیلاب کیرالا میں کبھی بھی نہیںآیاتھا۔لاکھوں لوگ اپنی جان بچانے کے لئے راحت کاری کیمپوں میں قیام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
کیرالا کی اس مشکل گھڑی میں متحدہ عرب امارات کے حکمران نے سات سو کروڑ کی مالی امداد کا اعلان کیاتھا مگر ملک کی پالیسی کے مغائر قراردیتے ہوئے مرکز نے اس مالی امداد کو لینے سے انکارکردیا۔
وہیں اندرون ملک مختلف رضاکارانہ تنظیمیں کیرالا کی عوام کو اس مشکل گھڑی میں درپیش حالات سے نکالنے کے لئے کیرالا پہنچ گئے۔
سینکڑوں ٹرک سامان کیرالا پہنچ رہا ہے جس میں غدائی اجناس ‘ روز مرہ استعمال ہونے والی چیزیں‘ جیسے صابن‘ ٹوتھ پیسٹ‘ سیناٹری نیپکن‘ توال‘ کے بشمول رقمی امداد بھی شامل ہے۔
وہیں کشمیری نوجوانوں کے ایک وفد جس کی قیادت سلمان نظامی کررہے ہیں کیرالا پہنچ کر مصائب زدہ لوگوں کی مدد کررہے ہیں۔کشمیری نوجوانوں کا یہ وفد کیرالا کے سیلا ب زدہ علاقوں میں قیام کئے ہوئے ہیں اور لوگوں تک راحت کا سامان پہنچانے کاکام کررہا ہے۔
مصیبت کے ان لمحات میں کشمیری نوجوانوں نے کا جذبہ ہمدردی ایک حوصلہ افزاء اقدام ہے ۔
You must be logged in to post a comment.