ممبئی:مذکورہ ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روزعدالتی کاروائیوں کا کوریج کرنے کے لئے آنے والے صحا فیوں پر عدالت کے اندر جینس او رٹی شرٹ پہن کر آنے پر برہمی کااظہار کیا‘ اور پوچھا کہ کیا ’’ کیا یہ ممبئی کا کلچر ہے‘‘۔
چیف جسٹس منجولہ چیلور اور جسٹس جی ایس کلکرنی نے ڈاکٹرس کی کام سے غیر حاضری کو چیالنج کرتے ہوئے دائر کردہ پٹیشن پر سنوائی کے دوران اس مشاہدے کا ذکر کیا۔
مذکورہ بنچ نے ایک نیشنل نیوز پیپرکے صحافی کو ٹی شرٹ اور جینس پہنا دیکھ کر کہاکہ ‘ ان کے لئے کوئی ڈریس کوڈ مقررکرنا چاہتے ہیں۔کچھ نہیں صرف صحافی کو عدالت کی اہمیت کو برقراررکھنا چاہئے۔
جسٹس نے مذکورہ صحافی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر یہ ’’ ممبئی کی تہذیب ‘‘ تھی۔
انہوں نے کہاکہ ’’ کس طرح صحافی عدالت کو جینس اور ٹی شرٹ زیب تن کرکے آسکتے ہیں‘‘۔
کچھ دیر کے لئے ممبئی مجالس مقامی کے وکیل ایس ایس پکالے کے درمیان اس ضمن میں صحافیوں کے کپڑوں کو لیکر سوال جواب بھی کئے گئے ۔
ایسا پہلی بار ہوا کہ کسی عدالت صحافیوں کے پہنواے پر اعتراض جتایا ۔
جسٹس چیولور پہلی خاتون ہیں جو چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئی وہ جاریہ سال ڈسمبر میں ریٹائرڈ بھی ہونے والی ہیں۔