کسانوں کے حقوق کی جدوجہد کرنے والے لیڈر اکھیل گاگوئی کی رہائی کا سماجی جہدکار سندیپ پانڈے نے کیامطالبہ 

نئی دہلی۔ رمن مگاسے سے ایوارڈ یافتہ اور نیشنل الائنس آف پیپلز مومنٹ لیڈر سندیپ پانڈے نے 4اکٹوبر کے روز ایک اجلاس کے دوران کسانوں کی حقوق کی جدوجہد کرنے والے لیڈر اکھیل گاگوئی کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔مذکورہ اجلاس کریشک مکتی سنگرام سمیتی( کے ایم ایس ایس) کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی جس کے صدر گاگوئی ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندیپ پانڈے نے کہاکہ ’’ بی جے پی کا قیام آر ایس ایس نے عمل میں لایا ہے جس نے کبھی بھی آزادی کی جدوجہد میں حصہ نہیں لیا‘ اور اس کو کوئی حق نہیں ہے کہ کسی سے بھی حب الوطنی کے متعلق سوال کرے۔ ایک تنظیم جو کھلے عام لوگوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دیتی ہے تاکہ سماج میں نفاق پیدا کرے اور لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنے کاکام کرتی ہے تو ایسی تنظیم کو حب الوطنی کے متعلق سوال پوچھنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ مذکورہ سرباناڈا سونو وال حکومت عوام کے متعلق اٹھائی جانے والی آواز کو دبانے کاکام کررہی ہے۔

حکومت جمہوریت کو دبانے کی کوشش کررہی ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں اسی فوری جیل سے رہا کیاجائے‘‘۔گاگوئی کو 13ستمبر کے روز ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جنھوں نے مبینہ طور پر حکومت کے خلاف عوا م کوہتھیار اٹھانے کے لئے کہاتھا۔ستمبر 25 کے روز گاگوئی کو دوبارہ این ایس اے کے تحت بی جے پی کی زیرقیادت حکومت میں گرفتار کرلیاگیا۔گاگوئی کے وکیل پرانجال گاگوئی نے دی وائیر کو بتایا کہ’’ ناگواون سپریڈنٹ آف پولیس کی رپورٹ میں گاگوئی کو این ایس اے کے تحت مورد الزام ٹھراتے ہوئے اس پر بارہ مقدمہ ان پر درج کئے گئے ہیں۔

جب کے کچھ مقدمات گوہاٹی اور جاکھالا بنڈہ علاقے میں درج ہیں ‘ اس کے علاوہ کچھ کیس لکشمی پور ‘ دہیم جی‘ گولاگھاٹ وغیر ہ سے لئے گئے ہیں‘ ان میں سے کوئی کیس بھی نیا نہیں ہے مگر ان پر ریاست میں عوام کو بھڑکانے کے الزام میں اس طرح کاکام کیاگیا ہے‘‘۔ کرشک مکتی سنگرام سمیتی اور سیول سوسائٹی اسوسیشن کا الزام ہے کہ حکومت سیاسی ناکامیوں کی وجہہ سے گاگوئی کو اپنا نشانہ بنارہی ہے اور اس کو شدت پسند کے طور پر پیش کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی ناکامیوں کے متعلق عوام میں شعو ر بیداری اور بی جے پی کی مخالفت سے اس کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔

اجلاس میں لیتل بورگوہین‘ال آسام ٹائی اہوم اسٹوڈنٹ یونین‘ بیجان بیان آف اسام جاتیا تابدی یوا چترا پریشد‘ منوج گاگوئی ال آسام ٹرائبل اسٹوڈنٹ یونین‘ رابول داس آف انوشوشیت جاتی یوا چترا پریشد‘ دانشوار عبدالمنان‘ حیدر حسین‘ دنیش بائی شیا‘ سینئر ایڈوکی آف گوہائی ہائی کورٹ حافظ رشید چودھری‘ ریاست کے بائیں بازو قائدمنین مہانتا اور روبول شرمانے بھی شرکت کی۔خبرہے کہ پولیس نے کے ایم ایس ایس کے کارکنوں کو اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر ریاست کے مختلف حصوں سے گرفتار کیاتھا۔