چندر شیکھر راؤ نے کریمنگر کے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا ۔ مانیر ڈیم کی تعمیر کے سابقہ کنٹراکٹس منسوخ ۔ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس
حیدرآباد 26 ستمبر ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کریمنگر ‘ ورنگل اور کھمم اضلاع کے عہدیدارو ں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دریائے گوداوری کی سطح آب میں اضافہ کے پیش نظر سخت چوکسی اختیار کریں۔ انہوں نے خاص طور پر کھمم ضلع میں بھدرا چلم میں اور ورنگل ضلع میں راماگنڈیم کے مقامات پر سخت چوکسی کی ہدایت دی اور عہدیداروں سے کہا کہ وہ مہاراشٹرا کے عہدیداروں سے مسلسل ربط میں رہیں تاکہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا رہے اور اس کے مطابق اقدامات ہوتے رہیں۔ چیف منسٹر کے دفتر سے جاری ایک ریلیز میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ تلنگانہ میں اب تک 11 افراد بارش سے متعلقہ واقعات میں ہلاک ہوگئے ہیں ۔ آٹھ اموات میدک ضلع میں اور تین ورنگل ضلع میں ہوئی ہیں۔ چندر شیکھر راؤ نے آج ضلع کریمنگر کا دورہ کیا اور انہوں نے مڈ مانیرڈیم کا فضائی سروے کیا ۔ انہوں نے دوسرے بارش سے متاثرہ مقامات کا بھی فضائی سروے کیا اور عہدیداروں کے ساتھ شدید بارش و پانی جمع ہوجانے کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس بھی منعقد کیا ۔ کریمنگر ضلع میں پانی کے تیز بہاؤ اور جمع ہوجانے کو دیکھتے ہوئے تقریبا ایک ہزار افراد کو چھ گاووں سے محفوظ مقامات کو منتقل کیا گیا ہے ۔ ضلع میں گذشتہ چند دن سے زبردست بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ کریمنگر ضلع میں مڈ مانیر ڈیم میں پانی کٹہ کے اوپر سے بہنا شروع ہوگیا ہے اور اس کے پشتے میں شگاف پیدا ہوگیا ہے ۔ اس کے نتیجہ میں یہاں پانی جمع ہوگیا ہے ۔ اپر مانیر سے پانی کے زبردست بہاؤ کی وجہ سے مڈ مانیر ڈیم میں مسئلہ پیدا ہوا ہے اور اس کے پشتے میں شگاف پیدا ہوگیا ہے ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ مڈمانیر ڈیم کی تعمیر میں ایک دہے کی تاخیر کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے جن ایجنسیوں کو کام کا ٹنڈر دیا گیا تھا اسے منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ان ایجنسیوں کی جانب سے تاخیر کے نتیجہ میں یہ کنٹراکٹ منسوخ کیا جا رہا ہے ۔ چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اس کی تعمیر کیلئے تازہ ٹنڈرس طلب کئے جائیں۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ مڈ مانیر ڈیم کے کٹہ میں 130 میٹر کا شگاف پیدا ہوگیا ہے عہدیداروں نے کہا کہ اگر فوری طور پر بھی سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوجائے تو اس پر قابو پایا جاسکتا ہے اور زیادہ مسئلہ نہیں ہوگا ۔ چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شدید بارش اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی طرح کی ناگہانی صورتحال کیلئے تیار رہیں اور انسانی جانوں اور مویشیوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے ۔ چیف منٹسر نے انتظامیہ سے کہا کہ وہ بارش سے متعلق واقعات میں مرنے والے افرفاد کے لواحقین کو ایکش گریشیا ادا کریں اور جو مکانات تباہ ہوئے ہیں انہیں بھی معاوضہ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ بہت جلد تیار کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مشن کاکتیہ کے تحت ریاستی حکومت نے جن تالابوں و کنٹوں کا احیاء عمل میں لایا تھا ان میں زیادہ پانی جمع ہوگیا ہے ۔ اس مشن کے تحت جو تالاب اور کنٹے بحال کئے گئے تھے ان میں ایک میں بھی شگاف پیدا نہیں ہوا ہے ۔ چیف منسٹر نے کل اپنے وزراتی رفقا سے کہا تھا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں قیام کریںاور راحت و باز آبادکاری کاموں کی نگرانی کریں۔ چندر شیکھر راؤ نے سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس کو بھی ملتوی کردیا تھا اور وزرا سے کہا تھا کہ وہ ضلع سطح کے عہدیداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے کام کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا جائے ۔ دریائے گوداوری اور اس کی ذیلی دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ کے پیش نظر چیف منسٹر نے عادل آباد ‘ نظام آباد ‘ کریمنگر ‘ ورنگل اور کھمم اضلاع کے ضلع وزرا ‘ عہدیداروں اور پولیس حکام کو ہدایت دی کہ وہ سخت چوکسی اختیار کریں۔