دھماکہ کی آواز 20 کیلومیٹر دور تک سنی گئی ۔ قریب کے گاوں میں 10 مکانات بھی منہدم ۔ چندرا بابو نائیڈو اور لوکیش کا اظہار افسوس
کرنول 3 اگسٹ ( سیاست نیوز ) پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع کرنول کی پتھر کی ایک کان میں آج رات ایک طاقتور دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کچھ دوسرے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کرنول میں آلور منڈل کے علاقہ ہاتھی بیلگل میں پتھر کی بھٹی میں پتھر ( گرانائیٹ ) پھوڑنے کا کام جاری تھا ۔ اس کیلئے بارود کا استعمال کیا جارہا تھا اور سمجھا جا رہا ہے کہ بارود کے استعمال سے ہی یہ دھماکہ ہوا ہے ۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس گوپی ناتھ نے بتایا کہ تاحال پانچ نعشیں دستیاب ہوئی ہیں جبکہ چھ زخمیوں کو دواخانہ منتقل کردیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت اس کان میں 20 مزدور برسر کار تھے ۔ ابتداء میں 30 مزدوروں کی موجودگی کا شبہ کیا جا رہا تھا تاہم بعد میں اس کی وضاحت کردی گئی ۔ کہا گیا ہے کہ جس وقت یہ دھماکہ ہوا یہ مزدور اس کان کے پاس ایک شیڈ میں مقیم تھے ۔ دھماکہ کے نتیجہ میں تین ٹریکٹر ‘ دو لاریاں اور ایک شیڈ پوری طرح سے جل کر خاکستر ہوگیا ۔ دھماکہ کے نتیجہ میں یہاں بھاری آگ بھی لگ گئی تھی ۔ دھماکہ اتنی شدت کا تھا کہ تقریبا 20 کیلومیٹر کے فاصلے تک اس کی آواز سنی گئی ۔ دھماکہ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قریب کے گاوں میں اس دھماکہ کی وجہ سے 10 مکانات بھی منہدم ہوگئے ۔
اس کے علاوہ 20 کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاووں میں بھی لوگ خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے ۔ لوگ ایک دوسرے سے زلزلہ آنے کے شبہات کا بھی اظہار کر رہے تھے ۔کہا گیا ہے کہ کرنول میں کسی کان میں اس قدر طاقتور بم دھماکہ اور پھر بعد میں آگ لگنے کا یہ اپنی نوعیت کا اولین واقعہ ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ اس کان میں کام کرنے والے مزدوروں کی اکثریت کا تعلق اوڈیشہ سے تھا ۔ آگ پر قابو پانے کیلئے فائر بریگیڈ کو طلب کرلیا گیا تھا جسے آگ پر قابو پانے جدوجہد کرنی پڑی ۔ علاوہ ازیں زخمیوں کو دواخانہ منتقل کیا گیا ہے ۔ چند زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے اس حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے حکام کو ہر طرح کی راحت سرگرمیوں کی ہدایت دی ہے ۔ علاوہ ازیں آندھرا پردیش کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی اور تلگودیشم پارٹی کے جنرل سکریٹری این لوکیش نائیڈو نے بھی اس حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔