نئی دہلی: بیرونی سرمایک کاروں نے ماہ نومبر سے نوٹ بندی کے اثرات اور امریکی فیڈرل بینک کی شرح سود میں اضافہ کے خوف سے سرمایہ مارکٹ سے 5بلین ڈالرس دستبرار ہوگئے ہیں۔
ایکسینج ڈاٹا کے مطابق بیرونی سرمایہ کاروں نے ماہ نومبر (یکم تا25تاریخ)کے دوران 15.763کروڑ کا حصص بازار سرمایہ کار واپس نکال لیاہے جبکہ اسی مدت کے دوران قرض مارکٹ سے 16,154کروڑکی نکاسی عمل میں ائی تاہم 31,917کروڑ(4.7بلین ڈالر)سرمایہ کاری کی گئی۔ فارن پوسٹ فولیوانوانوسٹر( ایف پی ائی)یہ سرمایہ کاری کیپٹل مارکٹ سے 10,306کروڑ سے زائد کی نکاسی کے بعد گذشتہ ماہ کی گئی۔
قبل ازیں حصص مارکٹ میں20ہزارکروڑ کا سرمایہ آیاتھا۔جاریہ سال بیرونی کاروں نے اسٹاک مارکٹ میں نقد رقم 37,146کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے اور قرض کاروں نے اسٹاک مارکٹ میں نقدرقم 37,146کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے اور قرض مارکٹ سے 13,378کروڑکا سرمایہ واپس لے لیاگیا۔
واضح رہے کہ بلیک منی کے خلاف کاروائی کے لئے نوٹ بندی کے زیر اثر حصص کی فروخت کے دباؤ نے ملک میں زبردست مالی بحران کھڑا کردیا ہے۔بیرونی سرمایہ کاری کی جانب سے سرمایہ نکاسی کی شروعات اکٹوبر2016سے عمل میں ائی کیونکہ امریکی انتخابات کے نتائج پر غیرقانونی صورتحال سے شیئرمارکٹس پر اثرانداز ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ امریکی فیڈرل آفیسروں نے حال ہی میں یہ اشارہ دیا ہے کہ شرح سود پر نظرثانی کا جائزہ لیاجارہا ہے۔