نئی دہلی:بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے وزیر فینانس کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دو اعلی کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت کے مسلئے سے نمٹنے میں تیاری کی کمی کا الزام عائد کیااور اس کے لئے وزارت کی جانب سے احتیاط برتنے کے بہانے کو غیر واجبی بھی قراردیا۔
سوامی کے حوالے سے ہانگ کانگ ساوتھ چین مورنگ پوسٹ نے لکھا ہے کہ’’میں تیاریوں کی کمی کے سبب حیران ہوں۔ ہم پچھلے دو سے زائدسالوں سے اقتدار میں ہیں۔ وزارت فینانس کو پہلے دن سے ہی تیار کرلینا چاہئے تھا۔
یہ ایک آسان بات ہے کہ وزارت اس معاملے میں احتیاط سے کام لے رہی تھے کے کرنسی کے متعلق اٹھائے جانے والا اقدام افشاء نہ ہوجائے مگر یہ ایک غیر واجبی بات ہے کہ وزارت کے پاس اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے ہنگامی منصوبہ نہیں ہے۔
ہیوارڈ ‘ ایجوکیٹٹ اکنامسٹ نے بتایا کہ سوامی ہانگ کانگ کے فارن کرسپانڈنٹ کلب میں کل میں اینٹی کرپشن اقدام ہندوستان میں کے عنوان پر لکچر کے لئے یہاں ائے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ہنگامئی صورتحال سے نمٹنے کے لئے معمر شہریوں کی خاطر سڑک کے کناریں دوکانیں قائم کرنا چاہئے تھا ۔
رکن راجیہ سبھا جو آر بی ائی گورنر کو مسلسل اپنی تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہیںآج وزیر فینانس کو بھی نہیں بخشاء۔انہوں نے کہاکہ ’’ سابق کی حکومت نے کرنسی تیار کرنے کے لئے اسی لندن کی پیپر کمپنی کو آرڈر دیا ہے جوپاکستان کو بھی وہی پیپر سربراہ کرتی ہے تاکہ وہ ہندوستانی کرنسی کے ذریعہ مالی دہشت گردی انجام دے سکے ‘‘۔
انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے اب تک کسی کو غیر ملکی اکاونٹ کے ذریعہ مقدمہ درج نہیں کیا۔ یہ سوال راست فینانس منسٹری سے پوچھنا چاہئے مجھ سے نہیں ۔
میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اس لئے میں نے اب تک کچھ نہیں کیا ہے‘‘۔کل ارون جیٹلی نے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی میں درپیش مسائل کے پیش نظر عوام سے معذرت چاہتے ہوئے انہیں صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی او رکہاکہ تھا کہ یہ اقدام ہندوستان کی معیشت کو مستحکم بنانے میں موثر ثابت ہوگا۔