وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ سے ملاقات کے بعد کرناٹک کے وزیر آبی وسائل ایم بی پاٹل کا بیان
حیدرآباد 4 جنوری ( پی ٹی آئی ) حکومت تلنگانہ نے آج کرناٹک کو یہ تیقن دیا کہ کرناٹک کیلئے دو ٹی ایم سی فیٹ تک پانی جاری کریگی تاکہ تنگبھدرا ذیلی طاس پراجیکٹ علاقہ میں پانی کی قلت سے نمٹا جاسکے ۔ کرناٹک کے وزیر آبی وسائل ایم بی پاٹل نے یہ بات بتائی ۔ پاٹل نے تلنگانہ کے وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے خواہش کی کہ کرناٹک کو راجولی بنڈا اسکیم کے تحت انسانی بنیادوں پر 3.5 ٹی ایم سی پانی کے استعمال کی اجازت دی جائے ۔ مسٹر پاٹل نے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ کا کہنا تھا کہ ریاست کو 7500 ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کیلئے 1.5 ٹی ایم سی پانی کی ضرورت ہے ۔ اپنی فصلوں کی ضروریات کی تکمیل کے بعد وہ 1.5 تا 2 ٹی ایم سی فیٹ پانی کرناٹک کیلئے جاری کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کرشنا آبی تنازعات ٹریبونل ایوارڈ کے مطابق راجولی بنڈہ ڈائیورشن اسکیم کے تحت تلنگانہ کو 3.501 فیٹ پانی کے استعمال کا حق ہے تاہم اب تک اس کا استعمال نہیں کیا گیا ہے کیونکہ تنگبھدرا ڈیم کے زیریں علاقوں میں اچھی بارش ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں تلنگانہ کے سرحدی علاقہ میںاس دریا میں کافی پانی کا بہاؤ رہا ہے ۔ مسٹر پاٹل نے کہا کہ تنگبھدرا ذیلی طاق کے آبگیر علاقوں میں ناکافی بارش کی وجہ سے تنگبھدرا ڈیم میں جملہ پانی 123 ٹی ایم سی فیٹ رہا ہے اور نو فیٹ پانی کو چھوڑ دینے کے بعد 114 ٹی ایم سی فیٹ پانی 2017-18 میں استعمال کیلئے دستیاب ہے ۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ 2016-17 میں انسانی بنیادوں پر کرناٹک نے ایم ٹی ایم سی پانی نارائن پور ذخیرہ آب سے تلنگانہ کیلئے جاری کیا تھا تاکہ محبوب نگر ضلع میں پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ 2017-18 کے دوران بھی تلنگانہ کی درخواست کے مطابق نارائن پور ڈیم سے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے پانی جاری کیا گیا ہے ۔ مسٹر پاٹل نے کہا کہ اسی جذبہ کو جاری رکھتے ہوئے الماٹی اور نارائن پور ڈیم سے ہم ایک یا دو ٹی ایم سی پانی تلنگانہ کیلئے جاری کرینگے اگر یہاں ضرورت ہو۔ یہ پینے کے پانی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے باہمی شراکت داری ہوگی ۔