کرناٹک پروفیسر کو’’مخالف انڈیا‘‘ تبصرہ کے لئے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر معافی مانگنے پر کیاگیا مجبور

وجئے پور۔ اے بی پی وی کارکنوں اور طلبہ نے کرناٹک میں بی ایل ڈی ای انجینئرنگ کالج کے ایک پروفیسر کو پاکستان کے بالاکوٹ میں ائی اے ایف کے فضائیہ کاروائی کے پیش نظر’’ مخالف ملک‘‘ بیان دینے کا دعوی پیش کرتے ہوئے گھٹنوں کے بل بیٹھاکر معافی مانگنے پر مجبور کیا۔

اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں بائیں بازونظریات کے حامل پروفیسر سندیپ واتھار نے وینگ کمانڈر ابھینندن ورتھامان کی رہائی پر پاکستان کی ستائش کی تھی۔ اپنے اس پوسٹ میں واتھار نے وزیراعظم نریندر مودی اور ساتھ میں بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کو ایک چالاک ملک قراردیا تھا۔

واتھار نے اے بی وی پی کارکنوں کے کالج کیمپس میں احتجاج اور برہمی کے بعد اپنا پوسٹ ہٹادیاتھا ۔ سوشیل میڈیا پر وائیرل ہورہے ایک ویڈیو میں مذکورہ پروفیسر کو گھٹنوں کے بل بیٹھ ہوئے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا دیکھا جاسکتا ہے‘ جبکہ پس منظر میں پولیس کی موجودگی بھی صاف نظر آرہی ہے۔

اے بی وی پی لیڈر سچن بیگواڈی‘ کملیش ساہوکار‘ ونود منی واڈر ‘ بسوارج لاگالی اور دیگر نے واتھار کے خلاف احتجاج کی قیادت کی تھی۔

واقعہ کے بعد کرناٹک اے بی وی پی نے ٹوئٹر پر کہاکہ’’ ذمہ دار اسٹوڈنٹ ونگ کی حیثیت سے ہم ہمیشہ قومی سکیورٹی کے ساتھ کھڑے ہیں‘ ایک مخصوص کالج کے لکچرر نے مخالف ملک بیان دیا ‘ جس کی اسٹوڈنٹ کمیونٹی کی جانب سے سخت مذمت کی جارہی ہے‘‘۔

درایں اثناء کالج انتظامیہ نے کہاکہ منگل کے روز ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے اس معاملے پر تبادلے خیا ل اور کاروائی کی جائے گی۔ مذکورہ ادارہ بیجا پور میں لنگایت ڈیولپمنٹ ایجوکیشن سوسائٹی چلاتی ہے ‘ جو کرناٹک ہوم منسٹر اور کانگر س لیڈر ایم بی پاٹل کا ہے