کرناٹک انتخابات میں کانگریس کی دھاندلیوں کی کوشش۔ بی جے پی کی الیکشن کمیشن سے شکایت

نئی دہلی۔ بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ کرناٹک کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس دھاندلیوں کی تیاری کررہی ہے اور کچھ عہدیدار برسراقتدار پارٹی کے ساتھ اس سازش میں شامل ہیں۔

انتخابی عمل کوبی جے پی کے چار سینئر قائدین جن کی قیادت جنر ل سکریٹری بھوپیندر یادو کررہے تھے نے ایک یادواشت پیش کی اور مطالبہ کیاکہ مرکزی کے مصلح دستواور کرناٹک کے باہر سے لاکر باریکی سے جانچ کرنے والے عملے کو تعینات کیاجائے‘‘۔

ریاست میں12مئی کو رائے دہی مقرر کی گئی ہے۔ریاست کے سرکاری عہدیداروں اور کانگریس حکومت کے درمیان میں مفاہمت کی کئی ایک مثالیں پیش کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے مطالبہ کیاکہ ایسے عہدیداروں کو انتخابی ڈیوٹی پر متعین نہیں کیاجانا چاہئے۔

الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے کہاکہ پارٹی کے سربرا ہ امیت شاہ کواپریل14کے روز میسور میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ پر پھول مالا چڑھانے سے روکنے والے پولیس افیسر کو انتخابی ڈیوٹی سے ہٹایاجائے‘ کیونکہ ان کا اقدام برسراقتدار پارٹی کی حمایت کا واضح اشارہ ہے‘‘۔

بی جے پی کے میمورنڈم کے مطابق بی جے پی نے کمیشن سے درخواست کی ہے ریاست کے حساس اور دوردراز کے اسمبلی حلقہ جات میں رائے دہی کے عمل میں تبدیلی بھی لائی جائے۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ سرکاری عہدیداروں کی مفاہمت کی بنیاد حاصل ریکارڈ او رتفصیلات کے سبب نہیں ہے بلکہ یہ موجودہ سیاسی حالات کے پیش نظر کیاگیا مطالبہ ہے۔

ان کا دعوی ہے کہ پارٹی کارکنوں کو پرچم کشائی سے روکنے کاکام کیاجارہا ہے‘ اپنے حدود میں ایسا کرنے کی اجازت دینے کا بھی بی جے پی نے مطالبہ کیا۔میمورنڈم میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ جلسوں کے دوران پارٹی کارکنوں کو کھانے کے پیاکٹس فراہم کرنے پر بھی روک نہیں لگایاجانا چاہئے۔