اپنے ایک ٹیلی ویثرن خطاب میں کرسٹیانا بیکر کہہ رہی ہیں کہ ان کا ایم ٹی وی سے مکہ مکرمہ تک کا سفر کس طرح کا رہا ہے۔ وہ اپنی آب بیتی سناتے ہوئے کہتی ہیں کہ ان کی مصروف ترین زندگی تھی جس میں گلیمر‘ ایکشن ‘ لائٹ او رکمیرہ تھا ‘ پھر اچانک ان کی زندگی میں تبدیلی ائی اور وہ دائرے اسلام میں داخل ہوگئی۔
دراصل کرسٹیانا بیکر ایم ٹی وی کے لئے کام کرتی تھیں ۔ جرمنی نژاد کرسٹیانا بیکر بتاتی ہیں دائرے اسلام میں آنے سے قبل بڑے بڑے ستاروں سے ملاقات‘ ریڈ کارپٹ خیر مقدم‘ عالیشان پارٹیاں‘ ایک کے بعد دوسرے شو کرتے رہنا‘ اورمصروف ترین زندگی میں رہتی۔
تقریبا ایک سال قبل کئے گئے اپنے خطاب میں کرسٹیانا کہتی ہیں کہ پاکستان کے کرکٹر کھلاڑی عمران خان نے انہیں فلسفہ اسلام کے متعلق بتایا۔
کرسٹیانا بیکر بتاتی ہیں کہ عمران خان سے تفصیلی بات چیت ہوئی ‘ انہوں نے اسلام کے علاوہ روحانیت کے متعلق بہت ساری باتیں بتائی ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ عمران خان نے اس ضمن میں بہت ساری کتابیں بھی مہیا اور خدائے واحد کی ربوبابیت سے واقف کروایا۔
پیغمبر اسلام کی سیرت مبارکہ کے متعلق معلومات فراہم کئے ۔کرسٹیانا نے ایم ٹی وی سے مکہ تک کا سفر نامی ایک کتاب بھی تحریری کی ہے جس میں ان کی مصروف ترین زندگی ‘ جس میں پریشانی‘ الجھن ‘ ذہنی تناؤسے لے کر دائرے اسلام میں آنے کے بعد ملنے والی ذہنی سکون پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔