خدائی خدمت گار تنظیم نے تعزیتی نشست کا انعقاد کرکے خراج عقیدت پیش کیا‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ ‘ جے این یو اوردہلی یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی شرکت کی
نئی دہلی۔ دہلی کے وزیراعلی ارویندر کجریوال نے پیر کو 23سالہ انکت سکسینہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ انکت کی یکم فبروری کو اس کی معشوقہ کے گھر والوں نے بیچ سڑک پر گلا ریت کر قتل کردیاتھا۔ وزیراعلی ارویندر کجریوال بھی پیرکی شام کو انکت کے خاندان سے ملاقات کرنے پہنچے۔ کجریوال کے ساتھ راجیہ سبھاکے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور سشیل گپتا بھی تھے۔ تقریبا 15منٹ تک اروند کجریوال متاثرہ خاندان کے ساتھ رکے۔
اس کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر وہاں سے نکل گئے۔ راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہاکہ دہلی حکومت متاثرہ خاندان کو صحت او رقانونی طور پر مدد دے گی ‘ حکومت سب سے بہتر وکیل دے گی فاسٹ ٹریک کورٹ بنائے گئی ‘ متاثرہ اہل خانہ جو بھی مانگیں گے دہلی حکومت د ے گی۔
وہیں دوسری جانب مشرقی دہلی کے اوکھلا علاقے کے جامعہ نگر میں قائم سب کا گھر میں ایک تعزیتی نشست سرگرم سماجی تنظیم خدائی خدمت گار کے زیراہتمام منعقد کی گئی جس میں خدائی خدمت گار کی مرکزی لیڈر شپ کے علاوہ جے این یو ‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ او ردہلی یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی کثیرتعداد میں شرکت کی ۔
ا س موقع پر نہ صرف انکت سکسینہ کے بہیمانہ قتل کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت ہی کی گئی بلکہ ساتھ ہی مذہب یا ذات پات کے نام پر قتل کرنے والوں کو انسانیت مخالف قراردیاگیا۔ یہاں موجود لوگوں کا ماننا تھا کہ قتل چاپئے اخلاق کا کیاجائے یا پھر انکت کا دونوں ہی طرح سے غلط ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف ملک کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو یکجا ہوکر گھروں سے باہر نکل کر بیداری مہم چلانی پڑے گی اور اگر اب ایسا نہ کیاگیا تو شرپسندفرقہ پرست طاقتیں اور بھی زیادہ مضبوط ہوجائیں گی۔
انکت کا معاملہ دل کو دہلادینے والا ہے جو اپنے گھر والوں کا آخری سہارا تھا۔ ہم اس طرح کے ہر معاملہ کی مذمت کرتے ہیں او رمتاثرین کے ساتھ پوری ہمدردی رکھتے ہیں۔ ڈومیسٹک ورکرس فورم کوارڈینٹر تنزیلہ خان او رافسانہ کے علاوہ این ایل سی ممبر رضوان خان ‘ دہلی اسٹیم کو ارڈینٹرسشیل کھنہ‘ سپریم کورٹ کے وکیل منوج کمار‘ ساحل احمد‘ مراری سنگھ ‘ راج شکلا ‘ سہاس ترپاٹھی‘ ذیشان احمد’ عمران اور کاشف خان وغیرہ نے بھی اپنے خیالات پیش کئے او رانکت سکسینہ کو خراج عقیدت پیش کیا