چندی گڑھ۔ اس کیس میں اٹھ ملزمین ہیں جن میں سات پر سیشن کورٹ میں قانونی کاروائی چل رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے یومیہ اساس پر کیمرے کے سامنے سنوائی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ اس کیس کاایک نابالغ پر علیحدہ طور سے سنوائی کی جارہی ہے۔
ایک اور ملزمین کی جانب سے خودکو نابالغ کے طور پر پیش کرنے کی درخواست کو مستر د کرتے ہوئے پٹھان کورٹ میں کتھوا عصمت ریزی کیس کی سنوائی کررہے سیشن کورٹ نے جمعرات کے روز میڈیکل بورڈ رپورٹ جس میں پہلے ہی اس کو بیس سال کابتایاگیاتھا کہ حوالہ دیتے ہوئے بالغ قراردیا ہے۔
ملزم پرویش کمار جس پر اقدام عصمت ریزی او ردیگر جرائم انجام دینے کا الزام ہے نے دعوی کیاتھا کہ وہ نابالغ ہے اور اس کے لئے اپنی دسویں جماعت کی سند بھی منسلک کی تھی۔
وہیں سند کی ریکارڈ کے مطابق واقعہ کے وقت ملزم کی عمر18سال مکمل ہونے میں ایک ماہ باقی ہونے کی بتائی جارہی ہے‘ پٹھان کورٹ نے جون میں جموں میں ایک میڈیکل بورڈ کی تشکیل دینے کے احکامات جاری کئے جس کو ملزم کی حقیقی عمر کاپتہ چلانے کے لئے تمام ٹسٹ کرنے کے اختیارات بھی دئے تھے۔اس ہفتہ کی ابتداء میں میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں کہاگیاہے کہ ملزمین کی عمر20سے 21سال کے درمیان کی ہے۔
جمعرات کے روز پرویش کی درخواست پر بحث کے اختتام کے بعد ‘ عدالت نے حکم دیاکہ ملزم کے ساتھ بالغ جیسا برتاؤکیاجائے۔ کورٹ نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ اور ملزم کی جسمانی ساخت کی مناسبت سے یہ مانا ہے کہ ملزم بالغ ہے۔
وکیل دفاع نے 12جون کے روز ملزمین کے ہڈیو ں کے جانچ کے احکامات کو چیلنج کیاتھا۔ سنوائی کررہی عدالت کے خلاف مذکورہ درخواست پر10جولائی کے رو ہریانہ پنچاب ہائی کورٹ میں سنوائی ممکن ہے۔تاہم ہائی کورٹ نے جموں او رکشمیر حکومت کودرخواست برقرار رکھنے کے متعلق نوٹس جاری کی تھی۔ درایں اثناء جمعرات کے روز کیس میں شکایت پر جانچ کا سلسلہ جاری رہا