سورت( گجرات)۔ ملک میں جہاں پر بے رحمی کے ساتھ جموں او رکشمیر کے کتھوا میں ایک اٹھ سالہ بچی کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل احتجاج کیاجارہا ہے ‘ ایک اور دل کو دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا جس میں نو سال کی ایک معصوم کی نعش ملی جس پر 86زخموں کے ضربات ہیں اور نیوز ایجنسی اے این ائی کی رپورٹس کے مطابق اس معصوم کے جسم کے خانگی حصوں پر بھی زخموں کے نشان ہیں۔
اپریل6کے روز پولیس کو سورت کے بیہستا ن علاقے میں واقعہ کرکٹ میدان کے پاس سے معصوم کی نعش ملی جس پر زخموں کے نشان تھے۔ پانچ گھنٹے طویل پوسٹ مارٹم سے اس بات کی جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ متوفی معصوم کو اٹھ دنوں تک مسلسل اذیت دی گئی اور عصمت لوٹی گئی جس کی وجہہ سے اس کی موت ہوگئی۔لڑکی کی اب تک شناخت نہیں ہوئی ہے اور نعش کا کوئی بھی دعویدار اب تک آگے نہیں آیا ہے۔\
اب تک اس بات کا بھی علم نہیں ہے معصوم کا قاتل کون ہے۔ پولیس گمشدہ لوگوں کی فہرست جانچ رہی ہے۔سیول اسپتال کے فارنسک ہیڈ گنیش گاویکر نے کہاکہ’’ لڑکی کے جسم پر 86زخموں کے ضربات ہیں۔ فارنسک ٹیم اس بات کے بھی جانچ کررہی ہے کہ لڑکی کو نشہ ور دواء کھلائی گئی تھی یا نہیں‘‘۔ پولیس انسپکٹر بی کے جھالا نے کہاکہ’’ اٹھ روز گذ رجانے کے بعد بھی متوفی لڑکی کے والدین کی نشاندہی نہیں ہوسکی۔
پولیس کا ماننا ہے کہ کسی او رمقام پر اس کاقتل کیاگیا اور یہاں پر نعش لاکر پھینکی گئی ہے۔ متوفی کی تصوئیر پولیس کنٹرول روم کوروانہ کی جاچکی ہے تاکہ متوفی کی شناخت کے عمل کو آگے بڑھایاجاسکے‘‘۔
پولیس نے کہاکہ عصمت ریزی اورقتل کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس نے اس کیس میں جانکاری دینے والوں کو بیس ہزار روپئے کے انعام کا اعلان کیاہے۔ درایں اثناء بالی ووڈ ستاروں نے کتھوا عصمت ریزی او رقتل کیس میں اپنی برہمی کے اظہار کے ساتھ سوشیل میڈیا پر تصوئیریں او رٹوئٹ پوسٹ کئے ہیں۔
Ashamed appalled and disgusted by fake nationals and fake Hindus. I cannot believe this is happening in my country. https://t.co/V8tKoo6viX
— Sonam K Ahuja (@sonamakapoor) April 12, 2018
A 8 year old is drugged, raped & murdered and another one is fighting for justice for herself and the death of her father in custody.
We have a choice either raise your voice or be a silent spectator.
‘Stand up for what is right even if you are standing alone.’#Kathua #Unnao— Riteish Deshmukh (@Riteishd) April 12, 2018
— Kalki केकला (@kalkikanmani) April 12, 2018
A life is lost a childhood taken & yet everything is politically connected leading to a so called secular country getting divided on caste & religion because that digresses from the reality that our country, the silent government & its leaders still don’t respect woman or lives. https://t.co/TRNyTB8E3r
— arjunk26 (@arjunk26) April 12, 2018