نئی دہلی۔ جمعہ کے روز بی جے پی نے کتھوا عصمت ریزی اور قتل پر خاطیوں کو کڑی سزاء دینے کی حمایت کی ۔ او راپوزیشن جماعتوں سے کہاکہ وہ اس قسم کے جرائم کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔بی جے پی کی ترجمان اور لوک سبھا کی رکن پارلیمنٹ میناکشی لیکھی نے کہاکہ ’’ اس طرح کے غیرانسانی کے مرتکب خاطیوس کو کڑی سزا دینے چاہئے۔
ایسے حالات میں لاء اور ارڈرپر کاروائی کی ذمہ داری چھوڑ دینی چاہئے اور اس کو سیاسی رنگ نہیں دیاجانا چاہئے‘‘۔
رکن پارلیمنٹ نے جموں او رکشمیر پولیس کی تحقیقات کو قابل بھروسہ قراردیا اور کہاکہ بی جے پی کے دو منسٹرس نے ملزمین کی حمایت میں کتھوا میں احتجاج کیاتھا انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے۔لیکھی نے کہاکہ بی جے پی ہمیشہ سے ہی خواتین ‘ دلتوں اور سماج کے پسماندہ طبقات کی بہبود کے لئے کام کررہی ہے۔
لیکھی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ’’ کانگریس کی نعشوں اور عصمت ریزی کے واقعات پر سیاست کی ایک طویل تاریخ ہے۔ مذکورہ پارٹی 1984کے فساد کے دوران سکھ خواتین کے ساتھ اس قسم کی غیرانسانی حرکت کی ذمہ دار ہے‘ اور پھر ایسے معاملات پر وہ اپنی سیاسی بقاء کے لئے سیاست کررہی ہے‘‘۔
بی جے پی ترجمان نے اونناؤ معاملے پر کہاکہ یوپی حکومت نے خصوصی ٹیم کی رپورٹ ملنے کے ساتھ ہی معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سی بی ائی کے سپرد کردی ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کتھوا واقعہ پر بی جے پی کے جموں یونٹ نے یکم اپریل کے اپنے اجلاس میں کڑی مذمت کی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ جب راہول گاندھی دہلی میں موم بتی مارچ کا ڈرامہ کررہے تھے ‘ ان کی پارٹی کے لوگ ہی مل؟زمین کی حمایت میں احتجاج کررہے تھے‘ جس سے کانگریس پارٹی کاحقیقی چہرہ منظر عام پر آتا ہے‘‘۔
لیکھی نے کہاکہ جموں اور کشمیر کے ان کے دووزرا ء جنھوں نے ملزمین کی حمایت میں ریالی میں شرکت کی تھی انہیں گمراہ کیاگیا ہے