کا س گنج تشدد۔ حکومت کی جانب سے بریلی ڈی ایم کے فیس بک پوسٹ پر تادیبی کاروائی کی پہل

لکھنو۔ ضلع مجسٹریٹ بریلی مسٹر راگھوویندر ا ورکم سنگھ کا کاس گنج تشدد پر فیس بک پوسٹ کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے تادیبی کاروائی کا فیصلہ لیاگیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق وہ سینئر افیسر کو اس معاملے کی جانچ کررہے ہیں نے کہاکہ ڈویثرنل کمشنر کی رپورٹ کی بنیاد پر ڈی ایم کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کی شروعات کا فیصلہ لیاگیا ہے۔یہاں اس بات کا ذکرضروری ہے کہ ڈی ایم میں مسلم علاقوں میں داخل ہوتے وقت مخالف پاکستان نعرے لگانے پر سوال کھڑا کیاتھا۔

انہوں نے لکھاتھا کہ ’’ یہ بات عام ہوگئی ہے کہ جلوس نکالیں‘ مسلم علاقوں میں جائیں اور مخالف پاکستان نعرے لگائیں‘‘۔انہو ں نے سوال اٹھایاتھا کہ کیا اس علاقے کے لوگ پاکستانی ہیں؟‘‘۔

اپنے ایک دوسرے فیس بک پوسٹ میں مسٹر سنگھ نے پوچھاتھا کہ چین ایک بڑا دشمن ہونے کے باوجود‘ کیوں مخالف چین نعرے نہیں لگائے جاتے۔تاہم تنازع کے بعد انہوں نے فیس بک پوسٹ ہٹادیا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈی ایم کی جانب سے جواب داخل کرنے کے بعد ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق بریلی ضلع مجسٹریٹ کے طور پر پچھلے سال ہی مسٹر سنگھ کا تبادلہ ہوا تھا۔قبل ازیں گورنر یوپی مسٹر رام نائیک نے بھی کاس گنج کے تشدد کو ریاست کے لئے’’بدنما داغ‘‘ قراردیا تھا