کانگریس کے اراکین اسمبلی کی بی جے پی نے قیمت لگائی

کانگریس ۔ جے ڈی ایس کی متحدہ حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی کے لیڈر یدی یورپا کا آڈیو ٹیپ منظرعام پر آیا‘ کانگریس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ‘ ہارس ٹریڈنگ میں وزیراعظم شامل‘450کروڑ روپئے کہا ںے ائے جواب دیں‘ سپریم کورٹ سے کاروائی کی اپیل

نئی دہلی۔ کرناٹک میں جاری سیاسی ناٹک کے درمیان یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ فی الحال کانگریس ۔ جے ڈی ایس کی متحدہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ بی جے پی کی طرف سے حکومت کو گرانے کی ہونے والی مبینہ سازش طشت از بام ہوچکی ہے۔

بی جے پی کرناٹک کے سینئر لیڈر بی ایس یدیوراپا ‘ شام گوڑا‘ شیوانا گوڑا کے درمیان فون پر ہونے والی بات چیت کا اڈیو ٹیپ میڈیا میں جاری ہونے کے بعد کانگریس نے وزیراعظم نریند رمودی او ربی جے پی صدر امیت شاہ پر حملے تیز کردیے ہیں۔

یہا ں اے ائی سی سی میں ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج تنظیموں امور کے سی وینو گوپال اور کانگریس میڈیا شعبہ کے چیرمن رندیپ سنگھ سراجیوالا نے بی جے پی او رمودیی حکومت پر بڑا حملہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ کرناٹک کی منتخب حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی اورمودی حکومت 450کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے چنانچہ میں پوچھنا چاہتاہوں کہ آخر یہ پیسے کہاں سے ائے ہیں؟یہ پیسے کالادھن تو نہیں ہے؟۔

انہو ں نے پریس کانفرنس میں اڈیو ٹیپ جاری کرتے ہوئے کہاکہ یدیوراپا اور دوسرے لیڈر ان جو بات کرتے کررہے ہیں اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ اس میں خود وزیراعظم نریندر مودی شامل ہیں۔

مسٹر سرجیوالا نے کہاکہ اس بات چیت میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے مقدمہ تک ختم کرائیں گے تو میں سوال کرنا چاہتاہوں کہ کیا امیت شاہ اب سپریم کورٹ میں بھی مداخلت کریں گے ؟ او راگر ایسا ہوتا ہے تو پھر ہماری عدلیہ کی شفافیت اور عوام میں اس کے اعتماد کا کیاہوگا؟۔

انہو ں نے کہاکہ ہم سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ٹیپ کی جانچ کرائے او ردیکھے کہ اس میں صداقت کیا ہے او رازخود اس معاملہ میں کاروائی کرے کیونکہ کرناٹک حکومت کو گرانے کے لئے عدالت تک کا سودا کیاجائے رہا ہے نیز یہ بہت حساس معاملہ ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ وزیراعظم نے کہاتھا کہ نہ کھاؤں گا اور نہ کھانے دوں گا لیکن اب کیاہورہا ہے ؟یہ چارسو پچاس کروڑ کی سودے بازی ہورہی ہے یہ کس پیسے سے ہورہی ہے؟ یہ کس کی وائٹ منی ہے؟انہو ں نے کہاکہ ای ڈی او رسی بی ائی سے دوسروں پر کاروائی کروانے والی پی ایم مودے سے میں سوال کرتاہوں کہ کیااب وہ اپنے لیڈران کے حلاف کاروائی کریں گحے؟۔

کیا جو پیسے دیے جانے کی بات ہورہی ہے اس پر ای ڈی چھاپہ ماری کرے گا؟۔انہو ں نے کہاکہ اگر وزیراعظم اس معاملہ میں جواب نہیں دیتے ہیں تو پھر ملک کے عوام سمجھ جائیں گے کہ چوکیدار ہی چور ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ عدالیہ پر سوال کھڑے کرنا ایک سنگین معاملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرناٹک میں ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا ہے او ر اب کاروائی بھی ہوگی لیکن معاملہ کرناٹک تک محدود نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں سرجیوالا نے کہاکہ یقیناًیہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ پیر کو جب پارلیمنٹ شروع ہوگی تو کانگریس اس معاملہ کو پوری شدت کے ساتھ اٹھائے گی۔ کیاکانگریس سپریم کورٹ جالے گی ؟ ۔ اس سوال پر سرجیوالا نے کہاکہ فی الحال قانونی کاروائی ہورہی ہے پ دوسری جانب اس اس معاملہ پر اب کانگریس سخت ہوگی ہے ۔

کانگریس نے کرناٹک میں اس معاملہ کو لے کر احتجاجی مظاہرے بھی کیے ہیں او ریقین دہانی کرائی ہے کہ فی الحال حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ شروع سے کرناٹک کی متحدہ حکومت پر تلوار لٹکی ہوئی ہے او ر ایسے حالات بنتے ہیں کہ گویااب حکومت نہیں بچے گی۔