کانگریس کو اقتدار پر 2 لاکھ نوکریاں اور میگا ڈی ایس سی کا انعقاد

کے سی آر حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام ۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد 3ستمبر ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی نے کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتے ہی 2لاکھ نئی ملازمتیں دینے اور میگا ڈی ایس سی منعقد کرنے کا اعلان کیاہے ۔چیف منسٹر کے سی آر پر بیروزگار نوجوانوں کو دھوکہ دینے اور 10فیصد مخلوعہ جائیدادوں پر بھی تقررات نہ کرنے کا الزام عائدکیا ۔ آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُتم کمار نے کہاکہ تلنگانہ تحریک میں بیروزگار نوجوانوں کی تائید حاصل کرنے کے بعد کے سی آر نے انہیں دھوکہ دیا ہے ‘ جس سے نوجوانوں میں ٹی آر ایس حکومت کے خلاف مایوسی ہے ۔ کانگریس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنایا جاتا ہے تو کانگریس حکومت 2لاکھ مخلوعہ جائیدداوں پر تقررات کرے گی ۔ ٹی آر ایس کے 4سالہ دور حکومت میں صرف 11ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے گئے ہیں ۔ تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن میں 300 جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ اس طرح ٹیچرس کی جائیدادوں پر بھی کوئی تقررات نہیں کئے گئے ۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ اقتدار حاصل ہوتے ہی ریاست کے 10لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہونے تک ماہانہ فی کس 3ہزار روپئے بیروزگاری بھتہ دیا جائے گا ۔ کانگریس کے اس اعلان کو مسترد کرنے والے چیف منسٹر کے سی آر خود اب بیروزگاری بھتہ دینے پر غور کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ و بیروزگار نوجوانوں کی قربانیوں پر علحدہ ریاست تشکیل دی گئی ہے ۔ تلنگانہ حکومت مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کو نظرانداز کرکے بیروزگار نوجوانوں کے جذبات سے کھلواڑ کررہی ہے ۔ انتخابات سے چند ماہ قبل چیف منسٹر دوبارہ بیروزگار نوجوانوں کو لبھانے کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کی اولین ترجیح بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے ۔ کانگریس حکومت اندرون ایک سال بیروزگار نوجوانوں کو 2لاکھ ملازمتیں فراہم کریگی ( جن میں ایک لاکھ ملازمتیں سرکاری اور ایک لاکھ خانگی ملازمتیں ) شامل ہیں ۔ ساتھ ہی میگا ڈی ایس سی منعقد کرکے 20ہزار ٹیچرس جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ اُتم کمار نے تلنگانہ اسمبلی میں 2014 اور 2015 کے دوران گورنر کے خطبہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی انوسمنٹ ریجن ( آئی ٹی آئی آر ) کا قیام عمل میں لاکر راست و بالواسطہ 52 لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ کانگریس کے زیر قیادت یو پی اے حکومت نے (ITIR) کی منظوری دی تھی ۔ موجودہ ٹی آر ایس حکومت این ڈی اے حکومت پر دباؤ بنا کر اس بڑے پراجکٹ کو حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ ساتھ ہی تقسیم آندھراپردیش کے بل میں وعدہ کیا گیا تھا کہ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری قائم کی جائیگی ‘ بیارم میں اسٹیل پلانٹ قائم کرنے کی منظوری دی گئی تھی اگر یہ تلنگانہ کا حصہ بن جائے تو بیروزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری شعبہ میں جہاں نئی جائیدادیں پیدا کرنے میں ناکام ہوگئی وہیں حکومت کی غلط پالیسیوں کے اثرات سے خانگی شعبوں میں بھی نوجوان بڑے پیمانے پر روزگار سے محروم ہوگئے ۔ ٹی آر ایس کو اقتدار ملنے کے بعد ریاست میں 22,250 صنعتیں بند ہوگئیں ۔ بند کمپنیوں کا احیاء کرنے حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ۔ ایس سی ‘ ایس سی ‘ بی سی اور اقلیتی نوجوانوں کو سبسیڈی اسکیمات سے قرض نہیں دیا جارہا ہے ۔ 2015-16ء کے دوران 1.53 لاکھ اقلیتی نوجوانوں سے درخواستیں وصول کی گئی جن میں صرف 14ہزار درخواستوں کی یکسوئی کی گئی ۔