کانگریس کا بھارت بند کامیاب ، کئی ریاستوں میں عام زندگی متاثر، تشدد کے معمولی واقعات

ایندھن کی قیمتوںمیں بھیانک اضافہ کیخلاف احتجاج، رام لیلا میدان پر ریالی، راہول گاندھی کا خطاب، 21 اپوزیشن جماعتوںکی تائید، مودی حکومت پر عوام میں نفرت پھیلانے کا الزام

نئی دہلی ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایندھن کی قیمتوں میں کمر توڑ اضافہ کے خلاف کانگریس کی قیادت میں آج منائے گئے اپوزیشن کے بھارت بند کے سبب کئی ریاستوں میں عام زندگی متاثر ہوئی ، جہاں اکثر دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے ۔ سڑکوں سے گاڑیاں غائب رہیں۔ جس کے باوجود یہ ملک گیر بند تشدد کے اکا دکا واقعات کے سواء مجموعی طور پر پرامن رہا ۔ بہار کے ضلع جہان آباد میں تین سالہ لڑکی دواخانہ کو منتقلی کیلئے بروقت سواری دستیاب نہ ہونے کے سبب فوت ہوگئی ۔ اڈیشہ اور دیگر چند ریاستوں میں ٹرین خدمات بھی متاثر رہیں۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی قیادت میں 21 اپوزیشن جماعتوں نے اس ملک گیر بند کی اپیل کی تھی جس کا آعاز آج صبح راج گھاٹ سے ہوا ، جہاں راہول گاندھی نے کیلاش مانسرور یاترا سے لایا گیا ، مقدس پانی پیش کیا ۔ بعد ازاں وہ دیگر اپوزیشن قائدین کے ساتھ راج گھاٹ سے رام لیلا میدان روانہ ہوئے ۔ کیرالا ، کرناٹک ، بہار ، اڈیشہ ، اروناچل پردیش اور دیگر چند ریاستوں میں بند کے سبب عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی لیکن اترپردیش ، مغربی بنگال اور میزورم بڑی حد تک بند سے غیر متاثر رہے۔ رام لیلا میدان پر منعقدہ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمرانی میں ملک کو تقسیم کیا جارہا ہے اور نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ سابق وزیراعظم (منموہن سنگھ) نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقتدار اعلیٰ اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے تمام اپوزیشن جماعتیں اپنے اختلافات ختم کرتے ہوئے متحدہ طور پر آگے آئیں۔ بی جے پی نے کانگریس کے اس بھارت بند کو عوام میں افواہیں اور الجھن پھیلانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ اپوزیشن پارٹی (کانگریس) کی طرف سے تیار کردہ ’’عظیم اتحاد کے غبارہ کو عوام پنکچر‘‘ کردیں گے ۔ نئی دہلی میں بند کے باوجود تمام اسکولس ، کالجس اور دفاتر اپنے معمول کے وقت پر کھول دیئے گئے ۔ دریا گنج اور رام لیلا میدان کے اطراف احتجاج کے سبب ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہوئی ۔ اڈیشہ میں کئی مقامات پر ٹرین سرویس متاثر ہوئی جہاں کانگریس کارکنوں نے بند مسلط کرنے کئی ریلوے پٹریوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی جس کے نتیجہ میں کم سے کم 10 ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ۔ دوکانات ، دفاتر ، تعلیمی و تجارتی ادارے بھی بند رہے ۔ سڑکوں سے ٹریفک بھی غائب رہی ۔ بیجو پٹنائک یلویلورٹی آف ٹکنالوجی کے امتحانات منسوخ کردیئے گئے تھے۔ کیرالا میں ہڑتال کے سبب عام زندگی بری طرح مفلوج رہی ۔ جہاں دفاتر ، تعلیمی و تجارتی ادارے بند رہے اور سڑکوں پر گاڑیاں بھی نظر نہیں آئیں۔ تلنگانہ میں بند پر ملا جلا رد عمل دیکھا گیا ۔پولیس نے احتجاج میں شامل کانگریس ، تلگو دیشم اور بائیں بازو جماعتوں کے سینکڑوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا جو بسوں کو روکنے اور بند مسلط کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ کریم نگر ٹاؤن میں اے آئی سی سی کے ایک سکریٹری سرینواس کرشنن اور دیگر 40 احتجاجیوں کو احتیاطی تدابیر کے تحت پولیس تحویل میں لے لیا گیا تھا ۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے کل ہونے والے پری پی ایچ ڈی امتحانات کو منسوخ کردیا ۔ کرناٹک میں عام زندگی بری طرح مفلوج رہی ۔ بنگلورو میں سڑکیں سنسان رہیں کیونکہ اکثر سرکاری بسیں ، خانگی گاڑیاں ، آٹو رکشا اور دیگر گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔ بنگلورو میں کے سی آر ٹی سی کی بسیں نہیں چلائی گئیں۔ منگلورو میں چند ہوٹلوں اور دوکانات پر سنگباری کے واقعات پیش آئے ۔ جھارکھنڈ میں دوکانات اور دیگر ادارے بند کروانے والے کانگریس کے 58 کارکن گرفتار کرلئے گئے۔ ٹاملناڈو میں عام زندگی بڑی حد تک غیر متاثر رہی۔