لوک سبھا انتخابات کے لئے ہر پارٹی اور اتحاد اپنے اپنے طور پر کوشش کر رہا ہے تاکہ 23 مئی کو نتائج آنے کے بعد حکومت کی تشکیل میں ان کی طرف سے کوئی کسر نہ رہے۔ اسی کڑی میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ نتائج سے پہلے متحدہ اپوزیشن وزیر اعظم کے عہدے کے چہرے کا اعلان کر دے گا۔ اس معاملے پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ اگر اتحاد میں وزیر اعظم کا عہدہ کانگریس کو نہیں بھی ملتا تو بھی یہ کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔
بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ایک پریس بات چیت میں آزاد نے کہا، ‘لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے سے پہلے اعلیٰ ترین عہدے کے لئے امیدوار پر اتفاق رائے کا خیر مقدم کیا جائے گا، لیکن وزیر اعظم کی کرسی کی پیش کش نہیں کرنے پر پارٹی اسے مسئلہ نہیں بنائے گی‘-
لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے سے ٹھیک پہلے آزاد کے اس بیان کو اتحادی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ کانگریس کے ممکنہ اتحادیوں کے لئے علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی بھی کئی بار وزیر اعظم کے عہدے کے لئے انکار کر چکے ہیں جبکہ ایم کے اسٹالن، تیجسوی یادو اور یہاں تک کہ اروند کیجریوال جیسے لیڈروں نے بھی کہا ہے کہ وہ راہل گاندھی کی حمایت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وہیں شرد پوار جیسے بڑے لیڈر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اور مایاوتی بھی حمایت کے لیے تیار ہے۔